کھلاڑیوں کی منتقلی کے معاہدوں کی وجہ سے جووینٹس کے 10 پوائنٹس کاٹ لیے گئے

کھلاڑیوں کی منتقلی کے معاہدوں کی وجہ سے جووینٹس کے 10 پوائنٹس کاٹ لیے گئے
TT

کھلاڑیوں کی منتقلی کے معاہدوں کی وجہ سے جووینٹس کے 10 پوائنٹس کاٹ لیے گئے

کھلاڑیوں کی منتقلی کے معاہدوں کی وجہ سے جووینٹس کے 10 پوائنٹس کاٹ لیے گئے

اطالوی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے اطالوی عدالت کے نئے فیصلے کے تحت کھلاڑیوں کی منتقلی کے سودے کی وجہ سے حالیہ سیزن میں جووینٹس کے بیلنس سے دس پوائنٹس کاٹ لیے ہیں۔پیر کے روز امپولی کی میزبانی میں 4-1 سے ہارنے کے بعد، اٹلی کی سب سے کامیاب فٹبال ٹیم جووینٹس اس سیزن میں 59 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے سے ساتویں نمبر پر گر گئی، جب کہ اس سیزن میں س کے دو میچ ابھی باقی ہیں۔جووینٹس فی الحال اگلے سیزن کے منافع بخش یورپی مقابلوں کے لیے کوالیفائنگ پوزیشنز سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ جووینٹس کلب نے "ٹویٹر" پر کہا کہ حکام نے اسے عدالت کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے اور وہ اٹلی کی اعلیٰ ترین اسپورٹس اتھارٹی کے سامنے نئی اپیل دائر کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔یاد رہے کہ حکام نے کھلاڑیوں کی منتقلی کے معاملے میں گزشتہ جنوری میں بھی جووینٹس کے بیلنس سے 15 پوائنٹس کی کٹوتی کی گئی تھی لیکن ملک کی اعلیٰ ترین اسپورٹس اتھارٹی نے فٹ بال حکام کو اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے کا حکم دیا تھا۔حتمی فیصلے سے پہلے ہونے والے اجلاس میں، اس معاملے سے قریبی تعلق رکھنے والے دو ذرائع نے پیر کے روز بتایا کہ اٹلی میں فٹ بال کے پبلک پراسیکیوٹر نے جووینٹس کے بیلنس سے 11 پوائنٹس کی کٹوتی کی درخواست کی تھی۔ (...)



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]