سعودی عرب کا اسپورٹس کلبوں میں سرمایہ کاری اور ان کی نجکاری کے منصوبے کا آغاز

سعودی وزیر کھیل کانفرنس کے دوران کلب کی نجکاری کے منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر کھیل کانفرنس کے دوران کلب کی نجکاری کے منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب کا اسپورٹس کلبوں میں سرمایہ کاری اور ان کی نجکاری کے منصوبے کا آغاز

سعودی وزیر کھیل کانفرنس کے دوران کلب کی نجکاری کے منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر کھیل کانفرنس کے دوران کلب کی نجکاری کے منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)

سعودی عرب میں اسپورٹس سیکٹر کو فعال بنانے کی خاطر ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے کلبوں میں سرمایہ کاری اور نجکاری کے منصوبے کے آغاز سے سعودی اسپورٹس ایک نئے دور میں داخل ہو گئی ہے۔

سعودی وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز الفیصل نے کہا کہ، یہ منصوبہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے فراہم کردہ نئے عظیم تعاون اور کھیلوں کے شعبے کو دیئے جانے والے اہتمام اور توجہ کی یقین دہانی کرتا ہے، جو اسے مزید امتیاز اور کامیابی فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیلوں کا یہ بہت بڑا منصوبہ ان تیز رفتار اقدامات کا تسلسل ہے جو ہم اپنے ملک میں "سعودی وژن 2030" کے اہداف کے حصول کے لیے اٹھا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی وزیر کھیل نے نجکاری منصوبے کے مرکز کے طور پر چار کلبوں الہلال، الاتحاد، النصر اور الاہلی کو کمپنیوں میں تبدیل کرنے اور انہیں سرمایہ کاری کے لیے پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔

منگل - 17 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 06 جون 2023ء شمارہ نمبر [16261]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]