بنزیمہ کا 2026 تک سعودی کلب "الاتحاد کے ساتھ" معاہدہ

بنزیمہ الاتحاد کلب کی شرٹ اٹھائے ہوئے ہیں جسے وہ اگلے سیزن میں پہنیں گے (الاتحاد کلب)
بنزیمہ الاتحاد کلب کی شرٹ اٹھائے ہوئے ہیں جسے وہ اگلے سیزن میں پہنیں گے (الاتحاد کلب)
TT

بنزیمہ کا 2026 تک سعودی کلب "الاتحاد کے ساتھ" معاہدہ

بنزیمہ الاتحاد کلب کی شرٹ اٹھائے ہوئے ہیں جسے وہ اگلے سیزن میں پہنیں گے (الاتحاد کلب)
بنزیمہ الاتحاد کلب کی شرٹ اٹھائے ہوئے ہیں جسے وہ اگلے سیزن میں پہنیں گے (الاتحاد کلب)

کل منگل کے روز سعودی اسپورٹس کلب "الاتحاد" نے باضابطہ طور پر ریال میڈرڈ کے بہترین گول کرنے والے فرانسیسی کھلاڑی کریم بنزیمہ کے ساتھ معاہدے کا اعلان کیا، جس کی مدت معاہدے کی تاریخ سے 2026 تک ہے۔بنزیمہ نے کلب کی جانب سے نشر کیے گئے ایک بیان میں ٹیم کی صفوں میں شامل ہونے اور جدہ میں شائقین کو دیکھنے کے لیے اپنے جوش کا اظہار کیا۔کلب کے اکاؤنٹ پر 3 سام کی مدت پر مشتمل معاہدے پر دستخط کا ایک ویڈیو کلپ بھی نشر کیا گیا، جس میں بنزیمہ "الاتحاد" کے صدر انمار الحائلی کے ساتھ کالی پٹیوں والی پیلے رنگ کی قمیض کو اٹھائے نظر آئے۔الجزائری نژاد یہ کھلاڑی شرٹ نمبر 9 پہنیں گے۔ یہ وہی نمبر ہے جو انہوں نے اپنی سابقہ ​​ٹیم ریال میڈرڈ کے ساتھ اپنے کیریئر کے دوران پہنا تھا۔توقع ہے کہ بنزیمہ سعودی شہر جدہ سے مقامی اور بین الاقوامی میڈیا سے اپنی "الاتحاد" کلب میں شمولیت اور ٹیم کے ساتھ اپنی خواہشات کے بارے میں گفتگو کریں گے۔"کنگ عبداللہ اسپورٹس سٹی سٹیڈیم" (ریڈیو ایکٹیو جیول) میں کھلاڑی کو پیش کرنے کے لیے ایک عوامی استقبالیہ (جمعرات کے روز) منعقد کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ جنہیں ریال میڈرڈ کے ساتھ تاریخی سیزن کے بعد گزشتہ سال اکتوبر میں "گولڈن بال (سیزن بال)" سے تکریم کی گئی تھی۔

بدھ 18 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 07 جون 2023ء شمارہ نمبر (16262)



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]