موڈرک اور نیمار الہلال کے ریڈار پر ہیں … جب کہ زاہا کا النصر کے ساتھ معاہدہ "کینسل"

بین الاقوامی میڈیا نے اپنی توجہات کا رخ "یورپی ٹرانسفر مارکیٹ" میں سعودی کلبوں کے اثر و رسوخ کی طرف کر لیا ہے

موڈرک (الشرق الاوسط)
موڈرک (الشرق الاوسط)
TT

موڈرک اور نیمار الہلال کے ریڈار پر ہیں … جب کہ زاہا کا النصر کے ساتھ معاہدہ "کینسل"

موڈرک (الشرق الاوسط)
موڈرک (الشرق الاوسط)

گزشتہ چند ہفتوں میں کلبوں کی سطح کی سعودی لیگ نے عالمی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے، جب کہ گزشتہ گھنٹوں کے دوران اس میں شدت سے اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ سعودی لیگ میں فیصلہ سازوں نے نئے سیزن میں پیشہ ور سعودی کلبوں کی فہرست میں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو شامل کرنے کے لیے یورپی ٹرانسفر مارکیٹ کو اپنا ہدف بنایا ہے۔اسی ضمن میں، برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے لکھا ہے کہ سعودی کلب الہلال کی نظریں ریال میڈرڈ اور کروشین قومی ٹیم کے مڈفیلڈر لوکا موڈرک کو سائن کرنے پر لگی ہیں جو کہ میسی کے انٹر میامی میں چلے جانے کے فیصلے کی تلافی کے لیے ہے۔برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ2018 میں دنیا کے بہترین کھلاڑی کے ساتھ دو سال کی مدت کے لیے 60 ملین سٹرلنگ پاؤنڈ کی مالیت کا معاہدے پر دستخط ابھی زیر التواء ہے۔ کیونکہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ منگل کے روز کروشیا کی قومی ٹیم کے ہیڈ آفس پر اپنے مستقبل کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس کریں گے۔ (...)

 

منگل-24 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 13جون 2023، شمارہ نمبر (16268)



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]