کویتی "دوہری" حمایت نے "ایشین اولمپک" کے انتخابات کو الجھا دیا

شیخ طلال الفہد کو کویتی اولمپک کمیٹی نے ایشین کونسل کے سربراہ کے لیے نامزد کیا ہے (الشرق الاوسط)
شیخ طلال الفہد کو کویتی اولمپک کمیٹی نے ایشین کونسل کے سربراہ کے لیے نامزد کیا ہے (الشرق الاوسط)
TT

کویتی "دوہری" حمایت نے "ایشین اولمپک" کے انتخابات کو الجھا دیا

شیخ طلال الفہد کو کویتی اولمپک کمیٹی نے ایشین کونسل کے سربراہ کے لیے نامزد کیا ہے (الشرق الاوسط)
شیخ طلال الفہد کو کویتی اولمپک کمیٹی نے ایشین کونسل کے سربراہ کے لیے نامزد کیا ہے (الشرق الاوسط)

کویتی اولمپک کمیٹی کی جانب سے شیخ طلال الفہد کی ایشین اولمپک کونسل کی صدارت کے لیے امیدواری کی حمایت کے ساتھ ساتھ خود اسی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسین المسلم کی بھی حمایت کرنے کے تنازع کے دوران تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں دونوں امیدواروں کے مستقبل کے بارے میں زبردست بحث جاری ہے، جہاں وہ دونوں امیدوار تقریباً 47 ایشیائی ممالک کے ووٹوں کے لیے مدمقابل ہوں گے۔کویتی اولمپک کمیٹی نے پہلے اپنے ہم وطن حسین المسلم کو نامزد کیا تھا، جو بین الاقوامی تیراکی فیڈریشن کے صدر کے عہدے پر فائز ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ کئی سالوں سے ایشین اولمپک کونسل کے ڈائریکٹر جنرل بھی ہیں۔ کویتی کمیٹی نے گزشتہ دو ماہ کے دوران دیگر ایشیائی قومی اولمپک کمیٹیوں سے اپنے امیدوار کی حمایت کرنے کو کہا۔ تاہم، اچانک ان کی حمایت کو واپس لے کر شیخ طلال الفہد کی حمایت کر کے سب کو حیران کر دیا، جب کہ براعظم کی تمام قومی اولمپک کمیٹیوں کو باضابطہ خط بھیجا گیا، جس میں کویتی امیدوار کی حیثیت سے ان کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔"الشرق الاوسط" کے باخبر ذرائع کے مطابق، شیخ طلال الفہد نے نامزدگی عراقی اولمپک کمیٹی اور فلسطینی اولمپک کمیٹی کے ذریعے حاصل کی، جبکہ کویتی اولمپک کمیٹی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پہلے امیدوار حسین المسلم کا نام واپس لے، کیونکہ ایشین اولمپک کونسل کے قوانین کے مطابق صرف پہلے امیدوار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنا نام واپس لینے کا فیصلہ کرے، اگرچہ نامزد کرنے والی کمیٹی کی رائے تبدیل ہو جائے اور اس سے نامزدگی واپس لے لے تب بھی وہ اپنی امیدواری جاری رکھ سکتا ہے۔(...)

منگل-02 ذوالحج 1444 ہجری، 20 جون 2023، شمارہ نمبر (16275)



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]