فرانسیسی کھلاڑی "کانٹی" 2026 تک باضابطہ طور پر سعودی عرب کے الاتحاد کلب میں شامل

فرانسیسی اسٹار کھلاڑی الاتحاد کلب کی مشہور دھاری دار شرٹ میں (سعودی کلب الاتحاد)
فرانسیسی اسٹار کھلاڑی الاتحاد کلب کی مشہور دھاری دار شرٹ میں (سعودی کلب الاتحاد)
TT

فرانسیسی کھلاڑی "کانٹی" 2026 تک باضابطہ طور پر سعودی عرب کے الاتحاد کلب میں شامل

فرانسیسی اسٹار کھلاڑی الاتحاد کلب کی مشہور دھاری دار شرٹ میں (سعودی کلب الاتحاد)
فرانسیسی اسٹار کھلاڑی الاتحاد کلب کی مشہور دھاری دار شرٹ میں (سعودی کلب الاتحاد)

سعودی عرب کے "الاتحاد" کلب کی انتظامیہ نے برطانوی چیلسی کلب کے مڈفیلڈر فرانسیسی کھلاڑی نگولو کانٹی (N'Golo Kante)کو اس سیزن میں سائن کرنے کا اعلان کیا ہے جو کہ ان کے فرانسیسی ہم وطن اور ریال میڈرڈ کے حملہ آور کھلاڑی کریم بینزیما کے بعد اپنی نوعیت کا دوسرا معاہدہ ہے۔

سعودی پروفیشنل لیگ کے چیمپیئن نے وضاحت کی کہ کانٹی کے گذشتہ عرصے میں کیے گئے طبی معائنے کے بعد ان کے معاہدے کی مدت کو 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے، تاکہ نئے سیزن میں ٹیم کی صفوں کو مضبوط کر سکیں جس میں بہت سے فوائد وابستہ ہیں، جن میں سب سے اہم کلب کی ٹیم کی ورلڈ کپ میں متوقع شرکت ہے، جس کی میزبانی سعودی عرب اگلے دسمبر میں کرے گا۔

"الاتحاد" کلب نے اپنے نئے کھلاڑی کا تعارف سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ٹویٹر" پر کلب کے اکاؤنٹ سے جاری ایک ویڈیو کلپ کے ذریعے یوں کروایا: افواہوں پر یقین نہ کریں، کانٹی اتحادی ہیں، جبکہ کھلاڑی گردش کرنے والی افواہوں کے درست نہ ہونے کی جانب اشارہ دیتے ہوئے نظر آئے اور کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ الاتحاد میں چلے گئے ہیں، انہوں نے کہا:" جھوٹی خبروں پر کان نہ دھریں، میں ابھی یہیں ہوں۔"

 

بدھ - 03 ذی الحج 1444 ہجری - 21 جون 2023ء شمارہ نمبر [16276]

 



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]