کولیبالی... الہلال کلب کے لیے "ناقابل تسخیر دیوار"

سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)
سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)
TT

کولیبالی... الہلال کلب کے لیے "ناقابل تسخیر دیوار"

سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)
سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)

سعودی عرب کے الہلال کلب نے حالیہ موسم گرما کے دوران اپنے دوسرے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا، جس میں سینیگال کے 32 سالہ بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی کو 17 ملین سٹرلنگ پاؤنڈ کے معاہدے کے بعد انگلش کلب چیلسی سے اپنے کلب میں شامل کر لیا ہے۔

سینیگال کے یہ دفاعی کھلاڑی ہفتے کی صبح اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے تو الہلال کلب کے ساتح باضابطہ طور پر کامیاب معاہدہ کرنے سے پہلے دوپہر کے وقت ان کا طبی معائنہ کیا گیا، تاکہ 2026 کے موسم گرما تک 3 سیزنز میں وہ اس کی نمائندگی کر سکے۔

کولیبالی، جو کہ الہلال کلب میں 3 نمبر کی شرٹ پہنیں گے، کو رہنمائی کے لیے ایک مضبوط اضافہ شمار کیا جاتا ہے، کیونکہ وہ اپنے ملک سینیگال کی ٹیم کی تشکیل میں ایک بنیادی کھلاڑی شمار ہوتے ہیں، جب کہ موجودہ ٹیم چیلسی میں ان کی اہمیت اس کے علاوہ ہے، جس میں وہ اطالوی ٹیم ناپولی کے ساتھ اپنے کیریئر کے سنہری دور کے بعد منتقل ہوئے تھے۔(...)

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]