کولیبالی... الہلال کلب کے لیے "ناقابل تسخیر دیوار"

سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)
سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)
TT

کولیبالی... الہلال کلب کے لیے "ناقابل تسخیر دیوار"

سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)
سینیگال کے بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی دستخط کرنے کے بعد الہلال کلب کی شرٹ پکڑے ہوئے (کلب کا میڈیا سینٹر)

سعودی عرب کے الہلال کلب نے حالیہ موسم گرما کے دوران اپنے دوسرے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا، جس میں سینیگال کے 32 سالہ بین الاقوامی دفاعی کھلاڑی خالیدو کولیبالی کو 17 ملین سٹرلنگ پاؤنڈ کے معاہدے کے بعد انگلش کلب چیلسی سے اپنے کلب میں شامل کر لیا ہے۔

سینیگال کے یہ دفاعی کھلاڑی ہفتے کی صبح اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے تو الہلال کلب کے ساتح باضابطہ طور پر کامیاب معاہدہ کرنے سے پہلے دوپہر کے وقت ان کا طبی معائنہ کیا گیا، تاکہ 2026 کے موسم گرما تک 3 سیزنز میں وہ اس کی نمائندگی کر سکے۔

کولیبالی، جو کہ الہلال کلب میں 3 نمبر کی شرٹ پہنیں گے، کو رہنمائی کے لیے ایک مضبوط اضافہ شمار کیا جاتا ہے، کیونکہ وہ اپنے ملک سینیگال کی ٹیم کی تشکیل میں ایک بنیادی کھلاڑی شمار ہوتے ہیں، جب کہ موجودہ ٹیم چیلسی میں ان کی اہمیت اس کے علاوہ ہے، جس میں وہ اطالوی ٹیم ناپولی کے ساتھ اپنے کیریئر کے سنہری دور کے بعد منتقل ہوئے تھے۔(...)

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]