الہلال کلب اب بھی لیونل میسی کے متبادل کی تلاش میں ہے

نیمار (پیرس سینٹ جرمین)
نیمار (پیرس سینٹ جرمین)
TT

الہلال کلب اب بھی لیونل میسی کے متبادل کی تلاش میں ہے

نیمار (پیرس سینٹ جرمین)
نیمار (پیرس سینٹ جرمین)

آسٹریا میں سعودی کلب الہلال کی ٹیم کے لیے تیاری کیمپ کے آغاز کے موقع پر ایسا نہیں لگتا کہ اگلے سیزن میں کھیلنے والی اس ٹیم کی فہرست مکمل ہو گئی ہے۔ کیونکہ الہلال کلب کے حکام کالیدو کولیبالی اور روبن نیویز کو شامل کرنے اور پرتگالی کوچ جارج جیسس کے ساتھ معاہدہ کرنے کے باوجود ابھی بھی مزید معاہدوں کے منتظر ہیں۔

کون ہوگا ورلڈ اسٹار... نیمار یا صلاح؟

پہلے تو ایسا لگتا تھا کہ الہلال حکام کلب میں لیونل میسی کو شامل کرنے میں ناکامی کی تلافی کے لیے کسی "سپر" اسٹار کے ساتھ معاہدہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں کیونکہ برازیلین اسٹار کھلاڑی نیمار اب بھی الہلال حکام کے نشانے پر ہیں۔ جیسا کہ جہاں "El Footbilero" ویب سائٹ نے کہا کہ الہلال کے حکام نے گزشتہ گھنٹوں میں نیمار کے وکیلوں سے ملاقات کی تھی تاکہ اپنے کلب میں اس کی منتقلی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

خیال ہے کہ الہلال کلب نیمار کو تقریباً 200 ملین یورو سالانہ تنخواہ کی پیشکش کرے گا جبکہ دوسری جانب خیال کیا جاتا ہے کہ پیرس سینٹ جرمین اپنے 31 سالہ برازیلین اسٹار کھلاڑی کو چھوڑنے کے لیے تقریباً 60 ملین یورو مانگے گا۔(...)

جمعرات 18 ذی الحج 1444 ہجری - 06 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16291]

 



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]