الہلال کلب اب بھی لیونل میسی کے متبادل کی تلاش میں ہے

نیمار (پیرس سینٹ جرمین)
نیمار (پیرس سینٹ جرمین)
TT

الہلال کلب اب بھی لیونل میسی کے متبادل کی تلاش میں ہے

نیمار (پیرس سینٹ جرمین)
نیمار (پیرس سینٹ جرمین)

آسٹریا میں سعودی کلب الہلال کی ٹیم کے لیے تیاری کیمپ کے آغاز کے موقع پر ایسا نہیں لگتا کہ اگلے سیزن میں کھیلنے والی اس ٹیم کی فہرست مکمل ہو گئی ہے۔ کیونکہ الہلال کلب کے حکام کالیدو کولیبالی اور روبن نیویز کو شامل کرنے اور پرتگالی کوچ جارج جیسس کے ساتھ معاہدہ کرنے کے باوجود ابھی بھی مزید معاہدوں کے منتظر ہیں۔

کون ہوگا ورلڈ اسٹار... نیمار یا صلاح؟

پہلے تو ایسا لگتا تھا کہ الہلال حکام کلب میں لیونل میسی کو شامل کرنے میں ناکامی کی تلافی کے لیے کسی "سپر" اسٹار کے ساتھ معاہدہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں کیونکہ برازیلین اسٹار کھلاڑی نیمار اب بھی الہلال حکام کے نشانے پر ہیں۔ جیسا کہ جہاں "El Footbilero" ویب سائٹ نے کہا کہ الہلال کے حکام نے گزشتہ گھنٹوں میں نیمار کے وکیلوں سے ملاقات کی تھی تاکہ اپنے کلب میں اس کی منتقلی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

خیال ہے کہ الہلال کلب نیمار کو تقریباً 200 ملین یورو سالانہ تنخواہ کی پیشکش کرے گا جبکہ دوسری جانب خیال کیا جاتا ہے کہ پیرس سینٹ جرمین اپنے 31 سالہ برازیلین اسٹار کھلاڑی کو چھوڑنے کے لیے تقریباً 60 ملین یورو مانگے گا۔(...)

جمعرات 18 ذی الحج 1444 ہجری - 06 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16291]

 



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]