الجزائر میں ہونے والی "عرب گیمز" میں حصہ لینے والی سعودی خواتین کھلاڑی چمک اٹھیں

سعودی خواتین کھلاڑیوں نے کل اپنے ملک کے تمغوں کی تعداد میں اضافہ کیا (سعودی اولمپکس)
سعودی خواتین کھلاڑیوں نے کل اپنے ملک کے تمغوں کی تعداد میں اضافہ کیا (سعودی اولمپکس)
TT

الجزائر میں ہونے والی "عرب گیمز" میں حصہ لینے والی سعودی خواتین کھلاڑی چمک اٹھیں

سعودی خواتین کھلاڑیوں نے کل اپنے ملک کے تمغوں کی تعداد میں اضافہ کیا (سعودی اولمپکس)
سعودی خواتین کھلاڑیوں نے کل اپنے ملک کے تمغوں کی تعداد میں اضافہ کیا (سعودی اولمپکس)

سعودی خواتین کھلاڑیوں نے اتوار کے روز پندرہویں عرب گیمز (الجزائر 2023) میں مملکت سعودی عرب کو مزید 3 تمغے دلائے اور پہلوان حسن الحارث نے ایک تمغے کا اضافہ کیا، جس سے مملکت کے کل تمغوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے جس میں 4 چاندی اور 5 کانسی کے تمغے ہیں۔

خواتین کھلاڑیوں میں پہلا تمغہ الحسناء الحماد نے جیتا، جنہوں نے سائبر فینسنگ ویپن میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا، دوسرا تمغہ ان کی ساتھی فوزیہ الخیبری نے بن عکنون میں خواتین کے اسپورٹس سینٹر میں منعقدہ سیمی فائنل میچوں میں ویپن مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ جب کہ تیسرا تمغہ سعودی خواتین کی سائیکلنگ ٹیم میں سے 29.8 کلومیٹر کے "اینٹی کلاک" مقابلے میں مشاعل الحازمی، منیرہ الدریویش اور دانیہ سمباوہ نے مشترکہ طور پر جیتا۔

جب کہ چوتھا کانسی کا تمغہ الجزائر کے دارالحکومت (الجزائر) کے اوول ہال میں اتوار کے روز رومن ریسلنگ کے مقابلوں میں حسن الحارثی نے 55 کلو گرام کے وزن کے مقابلے میں جیتا۔ (...)

پیر 22 ذی الحج 1444 ہجری - 10 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16295]



افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل

کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
TT

افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل

کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)

آئیوری کوسٹ نے اپنی سرزمین پر اپنی ہی میزبانی میں منعقدہ افریقی کپ کے  فائنل میں اتوار کے روز ابیدجان میں نائیجیریا پر 2-1 سے کامیابی حاصل کر کے اپنی متاثر کن کہانی مکمل کر لی اور گویا "موت سے" واپس لوٹ کر آخر کار اپنی تاریخ میں تیسری بار یہ ٹائٹل جیت لیا۔

مقابلے کے پہلے ہاف میں آئیوری کوسٹ گول کرنے کے علاوہ ہر چیز میں بہترین تھا، جیسا کہ نائیجیریا نے (38) نمبر شرٹ پہنے اپنے کپتان ٹروسٹ ایکونگ کے ذریعے کارنر کک سے گول کرکے تقریباً اپنے پہلے موقع سے فائدہ اٹھایا۔ لیکن دوسرے ہاف میں، قسمت "ہاتھیوں" کی ٹیم (کوٹ ڈی آئیور) پر مہربان ہوئی، اور اس دوران پہلا گول سعودی الاہلی کلب کے کھلاڑی فرینک کیسیئر (62 نمبر والی شرٹ) نے کیا اور دوسرا گول جرمن بوروسیا ڈورٹمنڈ کلب کے کھلاڑی اور کینسر کے مرض سے صحتیابی پانے والے اسٹرائیکر سیبسٹین ہالر نے کیا، اس طرح 1992 اور 2015 کے بعد اب تیسری بار یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

اگرچہ آئیوری کوسٹ نے فائنلز کا آغاز کیا، لیکن اسے ایک کے بعد ایک دھچکا لگا اور ان میں استوائی گنی کے خلاف ذلت آمیز شکست نے اسے نظریاتی طور پر دو نقصانات کے ساتھ گروپ مرحلے سے باہر کر دیا، جن میں سے ایک خاص طور پر نائجیریا کے خلاف 0-1 سے شکست بھی تھی۔ مراکش نے زامبیا کو شکست دے کر گویا اسے ایک تحفہ دیا، یوں اس نے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی چار بہترین ٹیموں میں سے بدترین ٹیم کے طور پر کوالیفائی کر لیا۔

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]