سعودی کھلاڑی آل سلیم نے عرب گیمز کے وزن کے مقابلوں میں دو طلائی تمغے جیت لیے

الاخضر (گرین) فٹ بال مقابلوں کے فائنل میں پہنچنے کا جشن منا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
الاخضر (گرین) فٹ بال مقابلوں کے فائنل میں پہنچنے کا جشن منا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

سعودی کھلاڑی آل سلیم نے عرب گیمز کے وزن کے مقابلوں میں دو طلائی تمغے جیت لیے

الاخضر (گرین) فٹ بال مقابلوں کے فائنل میں پہنچنے کا جشن منا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
الاخضر (گرین) فٹ بال مقابلوں کے فائنل میں پہنچنے کا جشن منا رہے ہیں (الشرق الاوسط)

سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے نائب صدر شہزادہ فہد بن جلوی بن عبدالعزیز نے الجزائر میں منعقد ہونے والی 15 ویں عرب گیمز میں سعودی وفد کے سربراہ بن مساعد اور سعودی ویٹ لفٹنگ ٹیم کے کھلاڑی سراج آل سلیم کو 61 کلو گرام وزن کے مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر دو گولڈ میڈل جیتنے پر تاج پہنایا۔

سعودی عرب نے ان گیمز میں اپنے تمغوں کی تعداد بڑھا کر 22 کر لی ہے، جو کہ گرین ٹیم کی جانب سے منگل کے روز 11 تمغے حاصل کرنے کے بعد ہیں، جن میں ویٹ لفٹنگ میں 2 طلائی تمغے، باکسنگ میں ایک چاندی اور 4 کانسی، فینسنگ میں 2 کانسی، سائیکلنگ میں ایک کانسی اور ریسلنگ میں ایک کانسی کا تمغہ شامل ہیں۔

اسی سلسلے میں باکسنگ ٹیم نے مقابلوں کے اختتام پر منگل کے روز پانچ تمغے حاصل کیے، جب کہ خاتون باکسر رغد النعیمی نے (63 کلوگرام کے مقابلے میں) الجزائر کی زبیدہ حیا کے خلاف فائنل مقابلہ شروع ہونے سے قبل زخمی ہونے کے بعد فائنل سے دستبرداری اختیار کر لی اور چاندی کے تمغے پر اکتفا کیا۔ جبکہ ہدیل عاشور نے 60 کلوگرام کے مقابلے میں کانسی، کلثوم حنتول نے 50 کلوگرام کے مقابلے میں کانسی، محمد صبحی نے 80 کلوگرام کے مقابلے میں کانسی اور زیاد مجرشی نے 54 کلوگرام کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔(...)

بدھ-24 ذوالحج 1444 ہجری، 12 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16297]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]