سعودی لیگ کے نئے اسپورٹس ڈائریکٹر مائیکل ایمنالو کون ہیں؟

نائجیرین مائیکل ایمینالو (الشرق الاوسط)
نائجیرین مائیکل ایمینالو (الشرق الاوسط)
TT

سعودی لیگ کے نئے اسپورٹس ڈائریکٹر مائیکل ایمنالو کون ہیں؟

نائجیرین مائیکل ایمینالو (الشرق الاوسط)
نائجیرین مائیکل ایمینالو (الشرق الاوسط)

نائیجیرین مائیکل ایمینالو سعودی فٹ بال لیگ کے اسپورٹس ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالنے کی تیاری کر رہے ہیں، یہ کام انہیں مشرق وسطیٰ اور شاید دنیا بھر کے طاقتور ترین فٹبالرز میں سے ایک بنا دے گا۔

اس سے پہلے کہ ایمینالو جیسے مشہور کھیلوں کے منتظمین کی جانب توجہ جائے یاد رہے کہ پروفیشنل سعودی کلبوں کی لیگ نے پچھلے چند ہفتوں کے دوران فٹ بال کے بہت سے مشہور کھلاڑیوں کو حاصل کیا ہے۔

سعودی پروفیشنل لیگ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے کل منگل کے روز یہ فیصلہ آیا کہ ایمینالو کو اس عہدے پر تعینات کیا جائے، تاکہ سعودی کلبوں کے ساتھ رابطہ کاری کے ذریعے ان کی تکنیکی ضروریات کا تعین کرنے کے لیے "دنیا کے ایلیٹ کھلاڑیوں کو راغب کرنے کے پروگرام" کی نگرانی کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے برسوں کے تجربے اور مضبوط تعلقات کی بناء پر یورپی کلبوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کی جائے، اس کے علاوہ صاف ستھرے پیسے کے کھیل کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی اور ایشیائی لائسنس کے معیار کو پورا کیا جائے۔

57 سالہ ایمینالو اپنے وقت کے ایک ممتاز کھلاڑی تھے، جو بیلجیئم، انگلینڈ، اسپین اور امریکہ کے کئی کلبوں میں کھیل چکے ہیں۔ اس کے علاقہ وہ 14 بین الاقوامی میچوں میں نائیجیریا کی قومی ٹیم کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں اور وہ امریکہ میں 1994 کے ورلڈ کپ میں "ایکسیلینٹ ایگلز" کی تشکیل میں بھی موجود تھے۔(...)

بدھ-01 محرم الحرام 1445ہجری، 19جولائی 2023، شمارہ نمبر[16304]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]