المدلج کے بعد العمیم، الفیصلی کے صدر

انجینئر عبدالمجید العمیم
انجینئر عبدالمجید العمیم
TT

المدلج کے بعد العمیم، الفیصلی کے صدر

انجینئر عبدالمجید العمیم
انجینئر عبدالمجید العمیم

نجی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ایک فہرست کا انکشاف کیا ہے، جس میں انجینئر عبدالمجید العمیم کی سربراہی میں اگلے چار سالوں کے لیے الفیصلی کلب کےصدر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اراکین کے لیے درخواست دی گئی ہے، جو کہ الفیصلی کلب کے سابق صدر فہد بن عبدالمحسن المدلج کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد (فہرست کے نظام کے تحت) کلب کے صدر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان کے انتخاب کے لیے امیدواری کو بند کیے جانے کےبعد ہے۔

انجینئر عبدالمجید العمیم کا شمار ان قابل شخصیتوں میں ہوتا ہے جنہوں نے بہت سے شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دیں، جن میں خاص طور پر سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن میں سنی گروپوں اور نوجوانوں کی ترقی کے لیے تعاون کی نگرانی کی، 2019 سے 2023 تک سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن میں مقابلہ جاتی کمیٹی کے رکن رہے، نیز 2018 میں الاتحاد کلب کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل مقرر ہوئے اور 2009 سے 2017 تک الفیصلی کلب 2018 کے سی ای او بھی رہے۔ کلب کی فہرست میں 2027 تک نائب صدر کے طور پر نائف بن عبداللہ الدریس اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران میں شاکر العود، ابراہیم العمیم، احمد العبد الکریم، ترکی الحمیدانی، فیصل المدلج اور عمرو النحیط کو شامل کیا گیا ہے۔ (...)

منگل-07 محرم الحرام 1445ہجری، 25 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16310]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]