المدلج کے بعد العمیم، الفیصلی کے صدر

انجینئر عبدالمجید العمیم
انجینئر عبدالمجید العمیم
TT

المدلج کے بعد العمیم، الفیصلی کے صدر

انجینئر عبدالمجید العمیم
انجینئر عبدالمجید العمیم

نجی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ایک فہرست کا انکشاف کیا ہے، جس میں انجینئر عبدالمجید العمیم کی سربراہی میں اگلے چار سالوں کے لیے الفیصلی کلب کےصدر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اراکین کے لیے درخواست دی گئی ہے، جو کہ الفیصلی کلب کے سابق صدر فہد بن عبدالمحسن المدلج کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد (فہرست کے نظام کے تحت) کلب کے صدر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان کے انتخاب کے لیے امیدواری کو بند کیے جانے کےبعد ہے۔

انجینئر عبدالمجید العمیم کا شمار ان قابل شخصیتوں میں ہوتا ہے جنہوں نے بہت سے شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دیں، جن میں خاص طور پر سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن میں سنی گروپوں اور نوجوانوں کی ترقی کے لیے تعاون کی نگرانی کی، 2019 سے 2023 تک سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن میں مقابلہ جاتی کمیٹی کے رکن رہے، نیز 2018 میں الاتحاد کلب کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل مقرر ہوئے اور 2009 سے 2017 تک الفیصلی کلب 2018 کے سی ای او بھی رہے۔ کلب کی فہرست میں 2027 تک نائب صدر کے طور پر نائف بن عبداللہ الدریس اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران میں شاکر العود، ابراہیم العمیم، احمد العبد الکریم، ترکی الحمیدانی، فیصل المدلج اور عمرو النحیط کو شامل کیا گیا ہے۔ (...)

منگل-07 محرم الحرام 1445ہجری، 25 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16310]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]