پاکستان "دشمن شائقین" کے خوف کے درمیان بھارت میں "کرکٹ ورلڈ کپ" کھیلے گا

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں 15 اکتوبر کو بھارت سے مقابلہ کرے گی (الشرق الاوسط)
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں 15 اکتوبر کو بھارت سے مقابلہ کرے گی (الشرق الاوسط)
TT

پاکستان "دشمن شائقین" کے خوف کے درمیان بھارت میں "کرکٹ ورلڈ کپ" کھیلے گا

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں 15 اکتوبر کو بھارت سے مقابلہ کرے گی (الشرق الاوسط)
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں 15 اکتوبر کو بھارت سے مقابلہ کرے گی (الشرق الاوسط)

حکومت پاکستان نے اعلان کیا کہ قومی کرکٹ ٹیم کو رواں سال کے آخر میں بھارت کی میزبانی میں ورلڈ کپ مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے گی، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس نے اپنے کھلاڑیوں کی سلامتی کے بارے میں "بڑے خدشات" کا بھی اظہار کیا ہے۔

فرانس پریس ایجنسی کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "پاکستان کو اپنی کرکٹ ٹیم کی سکیورٹی کے حوالے سے شدید خدشات ہیں اور ہم ان خدشات کو انٹرنیشنل کرکٹ بورڈ اور بھارتی حکام کے سامنے رکھیں گے۔"

 جاری بیان  میں کہا گیا ہے کہ "ہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کے دوران ان کی مکمل حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی توقع رکھتے ہیں۔"

جب کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 15 اکتوبر کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی شہر احمد آباد میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گی، اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ایک زبردست مقابلہ ہوگا۔

پاکستان کرکٹ فیڈریشن نے اس سے قبل ایک لاکھ 30 ہزار کی گنجائش والے احمد آباد اسٹیڈیم میں کھیلنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، کیونکہ یہ تمام شائقین دشمن بھی ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے اگست کے آخر میں شروع ہونے والے ایشین کپ کے میچ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کرنے کے بعد پاکستانی فیڈریشن نے ورلڈکپ کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی۔ (...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]