ہم "حملہ آور کھلاڑیوں کے بغیر" ہی بہترین جارح ہیں: الہلال کلب کے کوچ کا بیان

الشباب کلب کی ٹیم کے ساتھ میچ کے اختتام کے بعد جیسس (الہلال کلب میڈیا سینٹر)
الشباب کلب کی ٹیم کے ساتھ میچ کے اختتام کے بعد جیسس (الہلال کلب میڈیا سینٹر)
TT

ہم "حملہ آور کھلاڑیوں کے بغیر" ہی بہترین جارح ہیں: الہلال کلب کے کوچ کا بیان

الشباب کلب کی ٹیم کے ساتھ میچ کے اختتام کے بعد جیسس (الہلال کلب میڈیا سینٹر)
الشباب کلب کی ٹیم کے ساتھ میچ کے اختتام کے بعد جیسس (الہلال کلب میڈیا سینٹر)

سعودی عرب کے الہلال کلب کی ٹیم کے پرتگالی کوچ جیسس نے اگلے ہفتے کے روز عرب کلبوں کے کنگ سلمان کپ کا ٹائٹل جیتنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بطور کوچ یہ ان کے کیریئر کا 24 واں فائنل ہے اور وہ اسے جیتنے کے خواہشمند ہیں۔

جیسس نے پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ٹورنامنٹ میں بہترین جارحانہ انداز میں ہیں، حالانکہ ہمارے پاس کوئی حقیقی حملہ آور کھلاڑی نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم نے تکنیکی اعتبار سے ایک اعلیٰ معیار کے کھیل کا مظاہرہ کیا اور اگرچہ نکالے جانے کے بعد یہ کام ہمارے لیے مشکل ہوگیا تھا لیکن اس کے باوجود ہم نے دو گول کیے۔"

دوسری جانب، الشباب کلب کے ہالینڈی کوچ مارسل کیزر نے پریس کانفرنس میں کہا: "تمام کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ان پر الزام نہیں لگایا جا سکتا۔" انہوں نے مزید کہا: "آنے والے وقت میں ہم مزید اچھے کھلاڑیوں کو سائن کر کے ٹیم کو مضبوط بنائیں گے۔" انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا،:"الہلال کے دوسرے گول نے میچ کا فیصلہ کر دیا، جب کہ ہم میچ کے پہلے دس منٹوں میں ہم ٹھیک دکھائی نہیں دے رہے تھے۔"

الہلال ٹیم نے طائف کے کنگ فہد اسپورٹس سٹی سٹیڈیم میں ہونے والی میچ میں الشباب کو (3-1) سے شکست دے کر عرب کلبوں کے کنگ سلمان کپ کے فائنل میچ کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ اب وہ ہفتے کے روز فائنل میں طائف کے کنگ فہد اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم میں النصر کی ٹیم کا سامنا کرے گی۔

جمعرات-23 محرم الحرام 1445ہجری، 10 اگست 2023، شمارہ نمبر[16326]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]