جاپان کی خواتین سویڈن کے خلاف فتح کو دہرانے کے لیے ٹائٹل کی جانب بڑھ رہی ہیں

جاپان کی خواتین سویڈن کے خلاف فتح کو دہرانے کے لیے ٹائٹل کی جانب بڑھ رہی ہیں
TT

جاپان کی خواتین سویڈن کے خلاف فتح کو دہرانے کے لیے ٹائٹل کی جانب بڑھ رہی ہیں

جاپان کی خواتین سویڈن کے خلاف فتح کو دہرانے کے لیے ٹائٹل کی جانب بڑھ رہی ہیں

جاپان کی قومی ٹیم کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ورلڈ کپ ٹائٹل کے لیے سب سے نمایاں امیدواروں میں شمار کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ واحد ٹیم ہے جس نے اس سے قبل کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی تمام ٹیموں میں ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا ہے۔

آج جمعہ کے روز جاپانی قومی ٹیم کوارٹر فائنل میں آکلینڈ میں سویڈش ٹیم کا مقابلہ کرے گی، جو کہ 2011 کے ورلڈ کپ کے گولڈن اسکوائر میں دونوں ٹیموں کے مقابلے کی تکرار ہے۔ یاد رہے کہ ٹائٹل کے حصول میں یہ ایک ایسا میچ تھا جو جاپانی ٹیم کی فتح کے ساتھ ختم ہوا۔

جاپانی قومی ٹیم کی تجربہ کار کپتان ساکی کماگئی، جنہوں نے 12 سال قبل ورلڈ کپ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا، نے کہا: "ہم درحقیقت ہر مدمقابل سے لڑ رہے ہیں جو کہ ہماری اچھی تیاری کا نتیجہ ہے، اور یہ ایک بہت ہی مثبت پہلو ہے کہ مخالف کی شناخت کی بنیاد پر ہماری صلاحیتیں منصوبے کو تبدیل کرتی ہیں۔"

دوسری جانب، سویڈن کی قومی ٹیم کی کھلاڑی لینا ہارٹیگ نے جاپانی حریف کی طاقت کے بارے میں خبردار کیا، اور کہا: "انہیں فٹبال رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔"(...)

جمعہ24محرم الحرام 1445 ہجری, 11 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16327]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]