نیمار نے باضابطہ طور پر سعودی الہلال کلب کی پیشکش قبول کر لی

دو سالوں کے لیے کل مالیت 160 ملین یورو ہے

برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)
برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)
TT

نیمار نے باضابطہ طور پر سعودی الہلال کلب کی پیشکش قبول کر لی

برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)
برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)

فرانسیسی اخبار "L'Equipe" نے اتوار کے روز انکشاف کیا کہ برازیلین اسٹار کھلاڑی نیمار نے باضابطہ طور پر سعودی کلب الہلال کی پیشکش پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

فرانسیسی صحافی لوئک تنزی کے مطابق، برازیلین کھلاڑی نے سعودی لیگ میں شامل ہونے والے اگلے بین الاقوامی اسٹار بننے کے لیے دو سال کے معاہدے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ابھی ڈیل کی قیمت پر اتفاق کرنا باقی ہے، فرانس میں کی جانے والی توقعات کے مطابق پیرس سینٹ جرمین اور الہلال کے درمیان معاہدہ مشکل نہیں ہوگا کیونکہ فرانسیسی کلب کو کھلاڑی بیچنے کی ضرورت ہے اور برطانوی "اسکائی اسپورٹس" نے اطلاع دی ہے کہ الہلال نے نیمار کو حاصل کرنے کے معاہدے کے لیے 80 ملین یورو کی پیشکش کی تھی۔

جبکہ "L'Equipe" نے کہا ہے کہ الہلال کے ساتھ برازیلی اسٹار کی سالانہ تنخواہ 80 ملین یورو ہوگی، جو کہ طے شدہ مدت کے مطابق دو سال کی مدت کے لیے 160 ملین یورو  بنتے ہیں۔

پیر-27 محرم الحرام 1445ہجری، 14 اگست 2023، شمارہ نمبر[16330]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]