نیمار نے باضابطہ طور پر سعودی الہلال کلب کی پیشکش قبول کر لی

دو سالوں کے لیے کل مالیت 160 ملین یورو ہے

برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)
برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)
TT

نیمار نے باضابطہ طور پر سعودی الہلال کلب کی پیشکش قبول کر لی

برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)
برازیلین اسٹار گرین اسٹیڈیم میں اپنی بہترین کارکردگی کے لیے مشہور تھے (اے ایف پی)

فرانسیسی اخبار "L'Equipe" نے اتوار کے روز انکشاف کیا کہ برازیلین اسٹار کھلاڑی نیمار نے باضابطہ طور پر سعودی کلب الہلال کی پیشکش پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

فرانسیسی صحافی لوئک تنزی کے مطابق، برازیلین کھلاڑی نے سعودی لیگ میں شامل ہونے والے اگلے بین الاقوامی اسٹار بننے کے لیے دو سال کے معاہدے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ابھی ڈیل کی قیمت پر اتفاق کرنا باقی ہے، فرانس میں کی جانے والی توقعات کے مطابق پیرس سینٹ جرمین اور الہلال کے درمیان معاہدہ مشکل نہیں ہوگا کیونکہ فرانسیسی کلب کو کھلاڑی بیچنے کی ضرورت ہے اور برطانوی "اسکائی اسپورٹس" نے اطلاع دی ہے کہ الہلال نے نیمار کو حاصل کرنے کے معاہدے کے لیے 80 ملین یورو کی پیشکش کی تھی۔

جبکہ "L'Equipe" نے کہا ہے کہ الہلال کے ساتھ برازیلی اسٹار کی سالانہ تنخواہ 80 ملین یورو ہوگی، جو کہ طے شدہ مدت کے مطابق دو سال کی مدت کے لیے 160 ملین یورو  بنتے ہیں۔

پیر-27 محرم الحرام 1445ہجری، 14 اگست 2023، شمارہ نمبر[16330]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]