سعودی لیگ نے برازیل کے نیمار کے لیے اپنے بازو کھول دیئے

نیمار کے آنے سے سعودی لیگ کا جوش دوبالا ہو جائے گا (رائٹرز)
نیمار کے آنے سے سعودی لیگ کا جوش دوبالا ہو جائے گا (رائٹرز)
TT

سعودی لیگ نے برازیل کے نیمار کے لیے اپنے بازو کھول دیئے

نیمار کے آنے سے سعودی لیگ کا جوش دوبالا ہو جائے گا (رائٹرز)
نیمار کے آنے سے سعودی لیگ کا جوش دوبالا ہو جائے گا (رائٹرز)

سعودی لیگ ایک اور عالمی ہیوی ویٹ بارسلونا کے سابق اسٹار اور موجودہ پیرس سینٹ جرمین کے اسٹار کھلاڑی برازیل کے نیمار کو الہلال کلب کے ساتھ اس تاریخی معاہدے  کے تحت حاصل کرنے کی تیاری کر رہی ہے جسے دنیا بھر کے فٹ بال شائقین قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

چند گھنٹے باقی ہیں جب "چھوٹا جونیئر" یا "جادوگر" یا "ماہر" دوسرے ستاروں اور ماہر کھلاڑیوں سے ملے گا جو سعودی لیگ میں شریک ہیں اور ان میں سرفہرست رونالڈو اور بینزیما ہیں، جب کہ الہلال کا ایک وفد رسمی طور پر اس بڑے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے فرانس کے دارالحکومت پیرس کی طرف اپنا رخت سفر باندھ چکا تھا۔

جب بین الاقوامی اسٹار کھلاڑی نیمار نے الہلال کے لیے باضابطہ طور پر کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی اور سعودی اسٹیڈیم میں نظر آنے کے آپشن کا خیرمقدم کیا تو الہلال کلب نے انہیں اپنی صفوں میں منتقل کرنے کے لیے فرانسیسی کلب پیرس سینٹ جرمین کے ساتھ ایک حتمی معاہدہ طے کیا۔ جب کہ وہ بارسلونا اور پیرس سینٹ جرمین کے ساتھ یورپی اسٹیڈیم میں اپنے کیریئر کا طویل وقت گزارہ ہے۔

باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ معاہدے کی مدت دو سال ہے، جبکہ فرانسیسی کلب کو اس معاہدے سے تقریباً 90 ملین یورو ملیں گے، اس کے علاوہ کھلاڑی کے لیے مختص سالانہ تنخواہ 160 ملین یورو سے زیادہ ہے۔(...)

منگل-28 محرم الحرام 1445ہجری، 15 اگست 2023، شمارہ نمبر[16331]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]