مراکش کے یاسین بونو باضابطہ طور پر... الہلال کے گول کیپر

مراکش کے گول کیپر یاسین بونو سعودی کلب الہلال کی شرٹ میں (کلب کا میڈیا سینٹر)
مراکش کے گول کیپر یاسین بونو سعودی کلب الہلال کی شرٹ میں (کلب کا میڈیا سینٹر)
TT

مراکش کے یاسین بونو باضابطہ طور پر... الہلال کے گول کیپر

مراکش کے گول کیپر یاسین بونو سعودی کلب الہلال کی شرٹ میں (کلب کا میڈیا سینٹر)
مراکش کے گول کیپر یاسین بونو سعودی کلب الہلال کی شرٹ میں (کلب کا میڈیا سینٹر)

سعودی عرب کے الہلال کلب نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ ہسپانوی کلب اشبیلیہ کی صفوں سے تعلق رکھنے والے مراکش کے گول کیپر یاسین بونو کے ساتھ اس کا باضابطہ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جب کہ یہ الہلال کلب کے پرتگالی کوچ جارج جیسس کی جانب سے اپنے کلب کی انتظامیہ کو غیر ملکی گول کیپر سے معاہدہ کرنے کی سفارش کے بعد کیا گیا ہے کیونکہ وہ دونوں، عبداللہ المعیوف اور ان کے ساتھی محمد العویس، کی پیش کردہ کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے۔

کلب کے سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم "X"، جو پہلے "Twitter" کے نام سے جانا جاتا تھا، پر اکاؤنٹ سے بونو کے ساتھ معاہدے کے بارے میں بتائے ہوئے ایک ویڈیو کلپ نشر کیا گیا ہے، جس کا عنوان تھا "ہمیشہ ہلال... ہمیشہ نیلا"۔

امید ہے کہ بونو آج جمعہ کی صبح سویرے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچیں گے تاکہ ہفتہ کے روز الفیحا کے خلاف ٹیم کے میچ سے قبل شائقین کے سامنے پیش کیا جا سکے۔

الہلال کلب کے لیے مراکش کے بین الاقوامی کھلاڑی کی خریداری کی لاگت کا تخمینہ 21 ملین یورو لگایا گیا ہے، جو کہ ہسپانوی کلب اشبیلیہ کو دی جائے تاکہ وہ کھلاڑی کے ساتھ 2025 کے موسم گرما میں ختم ہونے والے معاہدے کے باقی دو سیزن سے دستبردار ہو جائے۔ 32 سالہ گول کیپر بونو کو الہلال کلب کی جانب سے جو سالانہ تنخواہ ملے گی اس کا تخمینہ 12 ملین یورو لگایا گیا ہے۔ جب کہ بونو قطر ورلڈ کپ 2022 میں اٹلس لائنز ٹیم کے ساتھ اپنی شاندار کارکردگی کے بعد شہرت کی بلندیوں پر پہنچے، اس کے ساتھ ساتھ اندلس کے کلب کے ساتھ ان کی مسلسل محنت رنگ لائی اور وپ ان آپشنز میں سے ایک بن گئے کہ ریال میڈرڈ نے اس موسم گرما میں ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کا ارادہ کیا تاکہ انجری کے سبب اپنے گول کیپر تھیباؤٹ کورٹوئس کی عدم موجودگی کی تلافی ان سے کی جا سکے، لیکن المرینگی نے ہسپانوی گول کیپر کیپا کے ساتھ معاہدہ ہونے کا اعلان کر دیا۔ (...)

جمعہ-02 صفر 1445ہجری، 18 اگست 2023، شمارہ نمبر[16334]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]