"دی نیکسٹ ورلڈ فورم" میں "الیکٹرانک اسپورٹس" کی مشکلات پر بحث کی جائے گی

جو کہ مختلف ممالک کے ماہرین اور مقررین کی موجودگی میں ریاض میں منعقد ہوگا

سعودی فیڈریشن فار الیکٹرانک اسپورٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر بن سلطان (الشرق الاوسط)
سعودی فیڈریشن فار الیکٹرانک اسپورٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر بن سلطان (الشرق الاوسط)
TT

"دی نیکسٹ ورلڈ فورم" میں "الیکٹرانک اسپورٹس" کی مشکلات پر بحث کی جائے گی

سعودی فیڈریشن فار الیکٹرانک اسپورٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر بن سلطان (الشرق الاوسط)
سعودی فیڈریشن فار الیکٹرانک اسپورٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر بن سلطان (الشرق الاوسط)

سعودی فیڈریشن برائے الیکٹرانک اسپورٹس نے "دی نیکسٹ ورلڈ فورم" کے خصوصی پروگرام کا انکشاف کیا، جو رواں ماہ اگست کے آخر میں 30 سے 31 تاریخ تک کنگڈم ٹاور کے فور سیزنز ہوٹل ریاض میں منعقد کیا جائے گا، جو کہ دنیا کے سب سے بڑے گیمنگ اور  الیکٹرانک اسپورٹس کے "گیمرز سیزن... لینڈ آف چیمپئنز" کی سرگرمیوں کا اختتام ہوگا۔

فورم میں، دنیا بھر کے ماہرین اور مقررین کی موجودگی میں کئی اہم فائلوں اور موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تیزی سے بڑھتی ہوئی گیمنگ اور ای-اسپورٹس انڈسٹری میں امید افزا مواقع تلاش کیے جائیں گے۔ جس کی عالمی قیمت 170 بلین ڈالر سے زیادہ ہے اور ہپ فلم اور موسیقی کے شعبوں کی مشترکہ قیمت سے بھی زیادہ ہے۔

اولمپک گیمز، میٹاویرس، پالیسیوں، گیمنگ انڈسٹری میں خواتین کو درپیش چیلنجز اور ای اسپورٹس کے کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی صحت جیسے موضوعات ان میں سرفہرست ہوں گے۔

سعودی فیڈریشن برائے الیکٹرانک اسپورٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر بن سلطان نے اس موقع پر ایک بیان میں کہا: "دی نیکسٹ ورلڈ فورم، اس سال اپنے ایڈیشن میں، گیمنگ اور الیکٹرانک اسپورٹس انڈسٹری سے متعلق مشکل اور ہنگامی سوالات کو اٹھائے گا، جس سے فکری تقویت ملے گی اور جو موثر نتائج کی جانب لے جائیں گے۔

اس شعبے کے اور متعلقہ شعبوں کے رہنماؤں نے ان بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی جو ہمیں ایک مثبت اثر حاصل کرنے کے قابل بناتے ہیں، جو ہم سب کے لیے ایک زیادہ ترقی یافتہ اور خوشحال مستقبل کی تعمیر و تشکیل کا باعث بنیں گے۔" (...)

بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]