"نیکسٹ ورلڈ فورم" الیکٹرانک اسپورٹس میں خواتین کے لیے اہم کردار کی راہ ہموار کر رہا ہے: سعودی عرب

سینکڑوں ماہرین کامیابی کے حصول اور جدت کی خاطر بحث و مباحثہ کے ذریعے فورم کی سرگرمیوں کو تقویت بخشتے ہیں

ریاض میں شعبہ کے رہنما اور ماہرین دو روز تک جمع ہوں گے۔ (الشرق الاوسط)
ریاض میں شعبہ کے رہنما اور ماہرین دو روز تک جمع ہوں گے۔ (الشرق الاوسط)
TT

"نیکسٹ ورلڈ فورم" الیکٹرانک اسپورٹس میں خواتین کے لیے اہم کردار کی راہ ہموار کر رہا ہے: سعودی عرب

ریاض میں شعبہ کے رہنما اور ماہرین دو روز تک جمع ہوں گے۔ (الشرق الاوسط)
ریاض میں شعبہ کے رہنما اور ماہرین دو روز تک جمع ہوں گے۔ (الشرق الاوسط)

کل بدھ کے روز سعودی دارالحکومت ریاض میں "نیکسٹ ورلڈ فورم" کی مسلسل دوسری سالانہ سرگرمیوں کا آغاز ہوا، جو کہ گزشتہ سال اپنے پہلے ایڈیشن کے دوران بھرپور توجہ حاصل کرنے کے بعد ہے۔

یہ فورم ای سپورٹس اور گیمنگ کی دنیا کے لیے خاص ہے جو دنیا بھر سے اس شعبہ کے قیادتوں اور ماہرین کو جمع کرتا ہے۔ یہ فورم دو روز، بدھ اور جمعرات، تک جاری رہے گا، اس متحرک، معاشی طور پر فروغ پزیر اور باہمی تعاون پر مبنی نظام کی ترقی پر بات چیت کے لیے گیمنگ اور ای اسپورٹس کمیونٹی کے ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔

دنیا بھر کی بین الاقوامی کمپنیوں اور تنظیموں کے سینئر ماہرین اور اہلکار تجربہ کار مقررین کے ساتھ ای اسپورٹس اور گیمنگ سے متعلق اہم ترین مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگیں کریں گے۔ جب کہ شرکاء میں اس شعبہ کے علمبردار مختلف ممالک کے کھیلوں کے وزیر، سرمایہ کار، کھلاڑی، ڈویلپرز، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے افراد، سرگرم کمپنیاں، پبلک سیکٹر کے نمائندے، برانڈز، مشتہرین، پبلشرز، براڈکاسٹرز، فیڈریشنز اور لیگز بھی شامل ہیں۔(...)

بدھ-14صفر 1445ہجری، 30 اگست 2023، شمارہ نمبر[16346]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]