"سارج" نے دنیا کے سب سے مضبوط مخلوط فائٹنگ آرٹ کے ليے سعودی عرب کی میزبانی کے معاہدے پر دستخط کیے

شیڈول کے مطابق پہلی فائٹنگ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں ہوگی (سارج اسپورٹس انویسٹمنٹ)
شیڈول کے مطابق پہلی فائٹنگ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں ہوگی (سارج اسپورٹس انویسٹمنٹ)
TT

"سارج" نے دنیا کے سب سے مضبوط مخلوط فائٹنگ آرٹ کے ليے سعودی عرب کی میزبانی کے معاہدے پر دستخط کیے

شیڈول کے مطابق پہلی فائٹنگ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں ہوگی (سارج اسپورٹس انویسٹمنٹ)
شیڈول کے مطابق پہلی فائٹنگ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں ہوگی (سارج اسپورٹس انویسٹمنٹ)

"سارج اسپورٹس انویسٹمنٹس" اور پروفیشنل فائٹرز لیگ (پی ایل ایف) نے کل بدھ کے روز ایک سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا، جس کا مقصد پروفیشنل فائٹرز لیگ کی عالمی توسیع کی رفتار کو تیز کرنا اور نمایاں ترین جنگجوؤں کو اپنی جانب راغب کرنا اور عالمی مخلوط مارشل آرٹس میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے ليے جاری کوششوں کے ضمن میں اپنے مداحوں کی تعداد میں اضافہ كرنا ہے۔

اس معاہدے کے تحت "سارج" پروفیشنل فائٹرز لیگ میں تھوڑے حصص کا مالک ہو گا اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے پروفیشنل فائٹرز لیگ میں سرمایہ کار بن جائے گا۔ یہ ایک نیا علاقائی ٹورنامنٹ ہے جو آنے والے سال 2024 میں شروع کیا جائے گا تاکہ مملکت سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں لیگز کی توسیع میں مدد ملے۔ جب کہ دونوں فريق مملکت میں بڑے فائٹنگ مقابلوں کی تیاری اور میزبانی میں بھی تعاون کریں گی۔(...)

جمعرات-15صفر 1445ہجری، 31 اگست 2023، شمارہ نمبر[16347]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]