جرمن فیڈریشن نے فليک کو برطرف کر دیا اور قومی ٹیم کو بچانے کے لیے نئے کوچ کی تلاش شروع کر دی

فرانس کے خلاف متوقع دوستانہ میچ سے ایک روز قبل جاپان کے خلاف ذلت آمیز شکست نے حالات کو الٹ کر رکھ دیا

جاپان سے ذلت آمیز شکست نے فليک کو جرمنی کی کوچنگ سے برطرف کردیا (رائٹرز)
جاپان سے ذلت آمیز شکست نے فليک کو جرمنی کی کوچنگ سے برطرف کردیا (رائٹرز)
TT

جرمن فیڈریشن نے فليک کو برطرف کر دیا اور قومی ٹیم کو بچانے کے لیے نئے کوچ کی تلاش شروع کر دی

جاپان سے ذلت آمیز شکست نے فليک کو جرمنی کی کوچنگ سے برطرف کردیا (رائٹرز)
جاپان سے ذلت آمیز شکست نے فليک کو جرمنی کی کوچنگ سے برطرف کردیا (رائٹرز)

جرمنی نے ہفتے کے روز وولفسبرگ میں ایک دوستانہ میچ میں جاپان کے ہاتھوں 1-4 سے ذلت آمیز شکست کے بعد اپنے کوچ ہینسی فلیک کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے کے بعد اپنی قومی ٹیم کے لیے نئے کوچ کی تلاش شروع کر دی ہے۔ جو کہ قطر کے گذشتہ ورلڈ کپ میں رنر اپ فرانس کے خلاف متوقع میچ سے ایک روز قبل اور 2024 کے یورپی کپ فائنل کی میزبانی سے 9 ماہ قبل ہے۔

یاد رہے کہ فلیک 1926 میں اس عہدے کی تخلیق کے بعد سے برطرف ہونے والے پہلے اور واحد کوچ بن گئے ہیں۔

نئے کوچ کی تقرری تک جرمن فٹبال فیڈریشن کے اسپورٹس ڈائریکٹر اور 2002 کے ورلڈ کپ فائنل میں اس کی قیادت کرنے والے سابق جرمن کوچ روڈی فولر عارضی طور پر قومی ٹیم کی نگرانی کریں گے۔

جرمن فیڈریشن کے صدر برنڈ نیویندورف نے ایک بیان میں کہا: "برطرف کرنے سے گریز نہیں کیا جا سکتا اور خاص طور پر حالیہ خراب نتائج کے بعد۔"

انہوں نے مزید کہا: "یہ ہمارے لیے اب تک کا سب سے مشکل ترین فیصلہ تھا، لیکن ٹیم کو یورپی کپ، جس کی ہم میزبانی کرنے جا رہے ہیں، اس میں مقابلہ کے لیے ایک مثبت نئے جذبے اور اعتماد کی ضرورت ہے۔"

یاد رہے کہ فلیک کی برطرفی جرمن قومی ٹیم کے منگل کے روز فرانس کے خلاف دوستانہ میچ کھیلنے سے پہلے ہے۔ اب مقامی اخبارات میں جو نام فلیک کی جگہ نامزدگی کے لیے گردش کر رہے ہیں ان میں نمایاں ترین ناموں میں گذشتہ مارچ میں اپنے عہدے سے برطرف کیے گئے بائرن میونخ کے سابق کوچ جولین ناگلسمین، گزشتہ سیزن میں اینٹراچٹ فرینکفرٹ کے ساتھ یورپی لیگ کے فاتح آسٹریا کے اولیور گلاسنر اور اسٹیفن کنٹز شامل ہیں، جو نوجوانوں کی ٹیم کے ساتھ دو بار یورپی چیمپئن (2017 اور 2021 میں) رہ چکے ہیں۔(...)

پیر-26 صفر 1445ہجری، 11 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16358]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]