گرین شرٹس، جنوبی کوریا کے ساتھ دوستانہ مقابلے میں "البریکان" کو یاد کررہی ہے

سعودی قومی ٹیم جنوبی کوریا کے خلاف دوستانہ میچ کھیلنے سے پہلے (الشرق الاوسط)
سعودی قومی ٹیم جنوبی کوریا کے خلاف دوستانہ میچ کھیلنے سے پہلے (الشرق الاوسط)
TT

گرین شرٹس، جنوبی کوریا کے ساتھ دوستانہ مقابلے میں "البریکان" کو یاد کررہی ہے

سعودی قومی ٹیم جنوبی کوریا کے خلاف دوستانہ میچ کھیلنے سے پہلے (الشرق الاوسط)
سعودی قومی ٹیم جنوبی کوریا کے خلاف دوستانہ میچ کھیلنے سے پہلے (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کی قومی فٹبال ٹیم نے فراس البریکان کا صحت کی خرابی کے سبب ٹریننگ سیشن میں شرکت نہ کرنے کے بعد اعلان کیا کہ وہ "منگل کے روز" جنوبی کوریا کے ساتھ دوستانہ میچ میں شریک نہیں ہوں گے۔

سعودی قومی ٹیم نے اگلے جنوری سے شروع ہونے والے 2023 ایشین کپ کے لیے تیاری کے پروگرام کے دوسرے مرحلے میں منگل کے روز "سینٹ جیمز پارک" میں جنوبی کوریا کے ساتھ کھیلے جانے والے دوستانہ میچ کے لیے اپنی تیاریاں گذشتہ کل مکمل کر لیں تھیں۔

تربیتی سیشن میں سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین یاسر المسحل، ابراہیم القاسم اور سیکرٹری جنرل نے شرکت کی۔

گرین شرٹس کھلاڑیوں نے اپنی ٹریننگ کوچ "رابرٹو مانشینی" کی زیر نگرانی کی، جب کہ ورزش کا آغاز وارم اپ اور پھر قبضہ کرنے کی مشقوں سے ہوا اس کے بعد انہیں آدھے میدان میں تقسیم کر دیا گیا اور پھر تربیتی سیشن کا اختتام اسٹریچنگ ایکسرسائز کے ساتھ ہوا۔ جبکہ کھلاڑی "ریاض شراحیلی" نے میڈیکل ٹیم کے ہمراہ اپنے علاج کا پراسس جاری رکھا۔

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]