موسم گرما کی تاریخی منتقلی جو سعودی لیگ کو 17ویں "عالمی سطح پر" لے آیا

سعودی لیگ دنیا کی دس مضبوط ترین لیگ کے دہانے پر ہے (الشرق الاوسط)
سعودی لیگ دنیا کی دس مضبوط ترین لیگ کے دہانے پر ہے (الشرق الاوسط)
TT

موسم گرما کی تاریخی منتقلی جو سعودی لیگ کو 17ویں "عالمی سطح پر" لے آیا

سعودی لیگ دنیا کی دس مضبوط ترین لیگ کے دہانے پر ہے (الشرق الاوسط)
سعودی لیگ دنیا کی دس مضبوط ترین لیگ کے دہانے پر ہے (الشرق الاوسط)

فٹ بال کی منتقلی میں مہارت رکھنے والی ویب سائٹ "ٹرانسفر روم" کے مطابق، سعودی پروفیشنل لیگ نے "مضبوط ترین بین الاقوامی لیگز" کی فہرست میں اپنا زبردست سفر جاری رکھتے ہوئے عالمی سطح کے 17ویں نمبر پر پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ میں سعودی لیگ کے لیے تاریخی سمر ٹرانسفر مارکیٹ کے بعد عالمی سطح پر 39 ویں نمبر سے 17 ویں نمبر پر آنے کی مخصوص اور دلچسپ چھلانگ کا انکشاف کیا، اس طرح یہ لیگز کے درمیان عالمی اخراجات میں دوسرے نمبر پر ہے۔

"ٹرانسفر روم" ویب سائٹ پر کھلاڑیوں کے معیار کے پوائنٹس کا حساب لگا کر ان کی درجہ بندی کی جاتی ہے اور ہر کھلاڑی کے معیار کا حساب اس ٹیم کے معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جس کے لیے وہ کھلاڑی کھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ کھلاڑی کی مسلسل شرکت، حریفوں کے معیارات اور کھلاڑی کی انفرادی کارکردگی کے ساتھ ساتھ پوزیشن میں نمایاں اور عمومی اعدادوشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا تعین کیا جاتا ہے۔

الاتحاد کلب کے کھلاڑی کریم بینزیما 95.1 پوائنٹس کے ساتھ لیگ میں آنے والے بہترین نئے کھلاڑی کے طور پر پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کے بعد الاہلی(نیشنل) کلب کے کھلاڑی ریاض محرز 88.7 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور پھر ان کے بعد النصر کلب کے دفاعی کھلاڑی لاپورٹے 88.5 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔(...)

جمعہ-30 صفر 1445ہجری، 15 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16362]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]