"ایشین گیمز" کے کوارٹر فائنل تک پہنچنے کے لیے سعودی-انڈین ریس

سعودی اولمپک ہینڈ بال ٹیم مقابلوں سے باہر ہو گئی ہے (سعودی اولمپک)
سعودی اولمپک ہینڈ بال ٹیم مقابلوں سے باہر ہو گئی ہے (سعودی اولمپک)
TT

"ایشین گیمز" کے کوارٹر فائنل تک پہنچنے کے لیے سعودی-انڈین ریس

سعودی اولمپک ہینڈ بال ٹیم مقابلوں سے باہر ہو گئی ہے (سعودی اولمپک)
سعودی اولمپک ہینڈ بال ٹیم مقابلوں سے باہر ہو گئی ہے (سعودی اولمپک)

ایشین گیمز میں سعودی عرب کی موجودگی اب بھی مختلف میڈلز جیتنے کی منتظر ہے۔ جب کہ ایشین گیمز کے یہ مقابلے رواں ماہ کی 23 تاریخ سے چینی شہر ہانگزو میں جاری ہیں اور اگلے ماہ اکتوبر کی 8 تاریخ تک جاری رہیں گے۔

الیکٹرانک اسپورٹس ٹیم، جس میں مشعل البراک، نواف السالم، نواف الخویطر، عبدالعزیز المبارک، اجواد وزان اور نواف الجعید شامل ہیں، کو "لیگ آف لیجنڈز"  گیمز کے مقابلے کے کوارٹر فائنل سے باہر کر دیا گیا تھا۔" کیونکہ اس دوران ان کا مقابلہ جنوبی کوریا کی ٹیم سے ہوا جس نے یہ میچ صفر کے مقابلے دو گول سے جیت لیا تھا۔

ہینڈ بال کے مقابلے میں سعودی قومی ٹیم نے ایران کے ساتھ میچ کو 23-23 کے اسکور سے برابر کر کے اس مقابلے کے دوسرے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرنے کا موقع گنوا دیا، اور اس طرح جاپانی ٹیم اور رنر اپ ایرانی ٹیم نے گرین ٹیم سے گولز کے فرق کے سبب اس گروپ سے کوالیفائی کر لیا ہے۔

جمعرات-13 ربیع الاول 1445ہجری، 28 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16375]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]