ایک تاریخی قدم... سعودی عرب 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے امیدوار ہونے کا ارادہ رکھتا ہے

"فیفا" نے 2030 ورلڈ کپ کی تنظیم کا اعزاز مراکش، پرتگال اور اسپین کو دیا... اور 3 میچز جنوبی امریکہ میں ہونگے

القدیہ اسٹیڈیم آئندہ چند سالوں میں تیار ہو جائے گا (القدیہ)
القدیہ اسٹیڈیم آئندہ چند سالوں میں تیار ہو جائے گا (القدیہ)
TT

ایک تاریخی قدم... سعودی عرب 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے امیدوار ہونے کا ارادہ رکھتا ہے

القدیہ اسٹیڈیم آئندہ چند سالوں میں تیار ہو جائے گا (القدیہ)
القدیہ اسٹیڈیم آئندہ چند سالوں میں تیار ہو جائے گا (القدیہ)

کل بدھ کے روز سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے 2034 ورلڈ کپ کے فائنل کی میزبانی کے لیے اپنی امیدواری کے ارادے کا اعلان کیا، جو کہ بین الاقوامی فٹبال فیڈریشن (فیفا) کی جانب سے ایشیا اور بحر اوقیانوس کے ممالک سے میزبانی کے لیے درخواست کرنے کے چند منٹ بعد ہے۔

سعودی فیڈریشن نے کہا کہ وہ ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے حصہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے، "جیسا کہ فیڈریشن فٹ بال کے شائقین کو لطف اندوز کرنے اور شاندار و بے مثال تجربہ فراہم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبے کے تحت اپنی تمام تر صلاحیتوں اور توانائیوں کو بروئے کار لانا چاہتی ہے۔"

سعودی عرب کا یہ اعلان "فیفا" کی جانب سے 2030 کے ایڈیشن کا مراکش، اسپین اور پرتگال میں ہونے کے اعلان کے چند منٹ بعد سامنے آیا ہے، جس کے پہلے تین میچ یوراگوئے، ارجنٹائن اور پیراگوئے میں ہوں گے۔

"فیفا" نے تصدیق کی کہ 2034 ایڈیشن ایشیا یا بحر اوقیانوس کے ممالک میں منعقد کیا جائے گا، چنانچہ ان دونوں خطوں کے ممالک سے امیدواری کے لیے درخواستیں جمع کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا: "مملکت کی 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کی خواہش اس بات کی عکاس ہے کہ الحمد للہ اس نے اپنی اقتصادی صلاحتیوں اور عظیم تہذیبی و ثقافتی ورثے کے ساتھ ہر سطح پر ایک جامع نشاۃ ثانیہ کے ذریعے وہ مقام حاصل کر لیا ہے کہ یہ مختلف شعبوں میں سب سے بڑے اور اہم ترین عالمی واقعات کی میزبانی کے لیے قیادتی مرکز اور بین الاقوامی مقام بن گیا ہے۔" (...)

جمعرات-20 ربیع الاول 1445ہجری، 05 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16382]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]