4 کوششوں کے بعد... مراکش نے 2030 ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کا اپنا خواب پورا کر لیا

2030 ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی پر مراکش میں زبردست جشن (اے ایف پی)
2030 ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی پر مراکش میں زبردست جشن (اے ایف پی)
TT

4 کوششوں کے بعد... مراکش نے 2030 ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کا اپنا خواب پورا کر لیا

2030 ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی پر مراکش میں زبردست جشن (اے ایف پی)
2030 ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی پر مراکش میں زبردست جشن (اے ایف پی)

مراکش جس کا اسپورٹس کا یہ سال ایک غیر مستحکم انداز میں گزرا، لیکن اس کا اختتام  نہایت ہی بہتر انداز میں ہوا کہ جب بدھ کے روز 2030 فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے اسپین اور پرتگال کے ساتھ مراکش کو مشترکہ سہ فریقی بولی میں کامیاب ہونے کا اعلان کیا گیا۔

پچھلے مہینے مراکش کو صوبے الحوز میں آنے والے تباہ کن زلزلے نے پزاروں جانیں لے لیں، جس سے ملک بھر میں دکھ لی لہر پھیل گئی۔ جب کہ 10 ماہ قبل جب مراکش کی قومی ٹیم نے قظر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں اسپین اور پرتگال کو ہرا کر چوتھی پوزیشن حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا تھا، کیونکہ ورلڈ کپ میں کسی افریقی ٹیم کا اب تک کا یہ بہترین نتیجہ تھا جس پر ملک بھر میں اس منفرد کامیابی کا جشن منایا گیا تھا۔

مزے کی بات یہ ہے کہ اب تین ممالک مل کر ورلڈ کپ کی میزبانی کریں گے جو کہ اب تک کا سب سے عجیب ایڈیشن ہوگا۔ یہ پہلی بار ہے کہ ورلڈ کپ ایک براعظم سے شروع ہو گا اور دیگر دو براعظموں میں ختم ہو گا، کیونکہ یوراگوئے، ارجنٹائن اور پیراگوئے پہلے ورلڈ کپ کے آغاز کی 100 ویں سالگرہ منانے کے لیے پہلے 3 میچوں کی میزبانی کریں گے۔

اس کے بعد، پچھلی 4 ​​کوششوں کے بعد اپنا خواب پورا کرنے میں کامیاب ہونے والے مراکش کے ساتھ ساتھ جزیرہ نما آئبیرین میں مقابلوں کا آغاز ہو جائے گا، جیسا کہ اپنی پہلی دو کوششوں میں مراکش کی فائل 1994 میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے سامنے شکست کھا گئی اور پھر 4 سال بعد فرانس کے سامنے مات کھا گئی۔(...)

جمعہ-21 ربیع الاول 1445ہجری، 06 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16383]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]