2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کا سفر باضابطہ فائل اور بین الاقوامی حمایت کے ساتھ شروع

70 ممالک کی جانب سے حمایت کا اعلان... اور فاتح کا اعلان 2024 کی آخری سہ ماہی میں کیا جائے گا

2034 ورلڈ کپ کی میزبانی میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کے اعلان کے فوراً بعد مملکت سعودیہ کو زبردست بین الاقوامی حمایت حاصل ہوئی (الشرق الاوسط)
2034 ورلڈ کپ کی میزبانی میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کے اعلان کے فوراً بعد مملکت سعودیہ کو زبردست بین الاقوامی حمایت حاصل ہوئی (الشرق الاوسط)
TT

2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کا سفر باضابطہ فائل اور بین الاقوامی حمایت کے ساتھ شروع

2034 ورلڈ کپ کی میزبانی میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کے اعلان کے فوراً بعد مملکت سعودیہ کو زبردست بین الاقوامی حمایت حاصل ہوئی (الشرق الاوسط)
2034 ورلڈ کپ کی میزبانی میں حصہ لینے کے اپنے ارادے کے اعلان کے فوراً بعد مملکت سعودیہ کو زبردست بین الاقوامی حمایت حاصل ہوئی (الشرق الاوسط)

کل پیر کے روز سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے باضابطہ طور پر انٹرنیشنل فیڈریشن آف فٹ بال ایسوسی ایشن (FIFA) کو ایک خط بھیجا جس میں 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے مملکت کی امیدواری کی درخواست کی گئی ہے، جو کہ یہ مملکت کی جانب سے 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے ارادے کا اعلان کیے جانے کے چند روز بعد ہے۔

انٹرنیشنل فٹبال فیڈریشن (فیفا) نے اراکین کے لیے اپنی دلچسپی کی تصدیق کے لیے 31 اکتوبر اور ​​متفقہ پیشکش جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 نومبر مقرر کی ہے، جس کے بعد 4 دسمبر کو "فیفا" اپنے اراکین کو تمام درخواستیں اور میزبانی کے دستاویزات ارسال کرے گا۔

اگلے سال جنوری کے دوران ان درخواستوں پر ایک عملی ورکشاپ اور میٹنگز کا ایک سلسلہ ہوگا، پھر جولائی میں یہ پیشکشیں "فیفا" کو جمع کرا دی جائیں گی۔

اگلے سال کی تیسری سہ ماہی میں فائلوں کو ترتیب دیا جائے گا اور اسی سال کی آخری سہ ماہی کے دوران ان پیشکشوں پر ایک جائزہ رپورٹ شائع کی جائے گی اور پھر "فیفا" 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے کا اعلان کرے گا۔

مملکت نے 2034 ورلڈ کپ کے غیر معمولی ایڈیشن کے انعقاد کے لیے اپنی صلاحیت کی تصدیق کی ہے، جیسا کہ مملکت "وژن 2030" کے ضمن میں فٹ بال سمیت مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینا چاہتی ہے، اس لیے سعودی عرب ورلڈ کپ کے فائنلز کی میزبانی کے حوالے سے انٹرنیشنل فیڈریشن آف فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) کی منظوری حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرے گا۔ (...)

منگل-25 ربیع الاول 1445ہجری، 10 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16387]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]