جنگی گیمز کے پانچویں روز میں سعودی عرب نے 11 تمغے جیتے

شہزادہ فہد بن جلوی جیو جِتسو چیمپئنز کی تکریم کے دوران (الشرق الاوسط)
شہزادہ فہد بن جلوی جیو جِتسو چیمپئنز کی تکریم کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

جنگی گیمز کے پانچویں روز میں سعودی عرب نے 11 تمغے جیتے

شہزادہ فہد بن جلوی جیو جِتسو چیمپئنز کی تکریم کے دوران (الشرق الاوسط)
شہزادہ فہد بن جلوی جیو جِتسو چیمپئنز کی تکریم کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے نائب صدر اور عالمی جنگی کھیل "ریاض 2023" کے ڈائریکٹر شہزادہ فہد بن جلوی نے کل منگل کی شام کنگ سعود یونیورسٹی کے ارینا اسپورٹس ہال میں جیو جِتسو مقابلوں کے پہلے دن کے اختتام پر امارات کے حماد القبیسی کو انڈر 85 کلوگرام کیٹیگری میں سونے کا تمغہ پہنایا۔ جبکہ سعودی کھلاڑی عمر ندا نے چاندی کا تمغہ جیتا اور کینیڈا کے ناتھن ڈوس سانوس نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

سعودی ٹیموں نے ان مقابلوں میں تمغے جیتنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے منگل کے روز 11 تمغے جیتے، جس کے بعد اب جیتے گئے مختلف تمغوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے، جن میں کشتی کے مقابلوں میں 10 تمغے (3 چاندی اور 7 کانسی) اور جیو جِتسو میں ایک چاندی کا تمغہ کھلاڑی عمر ندا نے انڈر 85 کلوگرام کے مقابلے میں جیتا ہے۔(...)

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]