"آرامکو" گالف چیمپئن شپ کا پہلا بیج ریاض ایڈیشن کے لیے تیار ہے

لیلیا فو نے کہا کہ وہ کھیل کا میدان مختلف ہونے کے باوجود کھیل سے لطف اندوز ہوں گی

عالمی خواتین ریفری آج ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران (الشرق الاوسط)
عالمی خواتین ریفری آج ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

"آرامکو" گالف چیمپئن شپ کا پہلا بیج ریاض ایڈیشن کے لیے تیار ہے

عالمی خواتین ریفری آج ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران (الشرق الاوسط)
عالمی خواتین ریفری آج ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 27 اکتوبر سے شروع ہونے والی تین روزہ "جنرل انویسٹمنٹ فنڈ کی طرف سے پیش کردہ ٹیموں کے لیے آرامکو چیمپئن شپ سیریز" میں پہلے پیشہ ورانہ گولف ٹورنامنٹ کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی امریکی خاتون کھلاڑی لیلیا فو، آسٹریلوی کھلاڑی منجی لی، جرمن کھلاڑی چیارا نوگا، اور ہسپانوی کھلاڑی کارلوٹا سگنڈا نےمقابلوں کے لیے اپنے جوش و خروش اور بھرپور تیاری کا اظہار کیا ہے۔ جب کہ اس کی میزبانی "ریاض گالف کلب" ایک ملین ڈالر کے انعامات کے ساتھ کر رہا ہے۔

خواتین سٹارز کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ایونٹ کی اہمیت اور سیریز کا بہترین انداز میں اختتام ہونے کے علاوہ ٹیم اور انفرادی مقابلوں میں بہترین کارکردگی دکھانے کی تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹریننگ راؤنڈز کے انعقاد اور ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل "پرو ایم" مقابلوں میں حصہ لینے کے بعد "ریاض گالف کلب" کی تیاری کی تعریف کی۔ اسی طرح انہوں نے اپنے ایک گروپ کا الدرعیہ کے علاقے اور اس کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے بارے میں بھی بات کی، جب کہ یہ علاقہ مملکت کے شاندار ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔

جمعہ-12 ربیع الثاني 1445ہجری، 27 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16404]



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]