سعودی عرب کی دانیہ عقیل... "ریلینگ" آئیکون ایک کے بعد ایک کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "صبر اور سکون" مشکلات پر قابو پانے کے لیے ان کے ہتھیار ہیں

سعودی ڈرائیور نے بین الاقوامی چیمپئن شپ میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں (الشرق الاوسط)
سعودی ڈرائیور نے بین الاقوامی چیمپئن شپ میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب کی دانیہ عقیل... "ریلینگ" آئیکون ایک کے بعد ایک کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں

سعودی ڈرائیور نے بین الاقوامی چیمپئن شپ میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں (الشرق الاوسط)
سعودی ڈرائیور نے بین الاقوامی چیمپئن شپ میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں (الشرق الاوسط)

 

صحرا میں کار ریلینگ کی سعودی خاتون ڈرائیور دانیہ عقیل اس پُر خطر کھیل میں سعودی عرب کی ایک آئیکون ہیں، جنہوں نے انتہائی کامیابی کےساتھ بین الاقوامی فتوحات حاصل کیں، جو سعودی خواتین کی انتہائی سخت اور مشکل کھیلوں میں مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں اور ان کے علاوہ دیگر ان گنت کھیلوں میں ان کے شوق اور جذبے کی تصدیق کرتی ہیں۔

دانیہ عقیل اس سخت تکنیکی میدان میں رکاوٹوں کو توڑنے اور ریکارڈ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہونے والی پہلی سعودی، پہلی عرب اور دنی کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے"الباہا" ڈیزرٹ ریلی ورلڈ کپ چیمپئن شپ جیتی ہے۔ آپ سعودی آٹوموبائل اینڈ موٹر سائیکل فیڈریشن کی طرف سے جاری کردہ موٹر سائیکل ریسنگ کا لائسنس حاصل کرنے والی پہلی سعودی خاتون ہیں۔

دانیہ عقیل نے "الشرق الاوسط" کو کار ریلینگ کی دنیا میں اپنے چیلنج اور کامیابیوں کی کہانی سناتے ہوئے کہا: "میری نسوانیت کبھی بھی موٹر سائیکل اور کار ریسنگ کی دنیا میں میرے داخلے میں رکاوٹ نہیں بنی، خلیجی ممالک اور تمام ممالک میں ریسنگ کے قوانین خواتین کی شرکت کے لیے کھلے ہیں اور میری اس کھیل سے محبت ہی میرا متحدہ عرب امارات، بحرین اور سعودی عرب میں ہونے والی ریسوں میں حصہ لینے کا بنیادی محرک بنا۔"(...)

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]