کیا عرب کلب ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہوں گے؟

گزشتہ 19 ایڈیشنز میں یورپی اور لاطینی اجارہ داری کا مشاہدہ کیا گیا... اور ریال میڈرڈ نے 5 ٹائٹلز کے ساتھ سب سے زیادہ ٹائٹل جیتے

الاتحاد ٹیم ورلڈ کپ میں سب سے دور تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے (الاتحاد کلب)
الاتحاد ٹیم ورلڈ کپ میں سب سے دور تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے (الاتحاد کلب)
TT

کیا عرب کلب ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہوں گے؟

الاتحاد ٹیم ورلڈ کپ میں سب سے دور تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے (الاتحاد کلب)
الاتحاد ٹیم ورلڈ کپ میں سب سے دور تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے (الاتحاد کلب)

دنیا بھر میں فٹ بال کے تمام شائقین کی نظریں سعودی عرب کی جانب ہیں، جیسا کہ جدہ کلبوں کے فٹبال ورلڈ کپ کے 20ویں ایڈیشن کی میزبانی کرے گا۔

یہ ٹورنامنٹ 12 سے 22 دسمبر تک کھیلا جائے گا جس میں 7 ٹیمیں شرکت کریں گی، نئے نظام کے اطلاق سے پہلے پرانے نظام کے تحت یہ آخری ٹورنامنٹ ہوگا، جدید نظام کے نفاذ کا آغاز اگلے ایڈیشن سے ہوگا جو 2025 میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں منعقد کیا جائے گا۔

شیڈول کے مطابق، ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والوں کی تعداد کو بڑھا کر 7 کلبوں کی بجائے 32 ٹیموں کو شامل کیا جائے گا اور یہ مقابلہ سالانہ کے بجائے ہر 4 سال بعد منعقد کیا جائے گا۔

موجودہ نظام کے مطابق، کلب ورلڈ کپ میزبان ملک کے نمائندے کے علاوہ چھ براعظموں (یورپ، افریقہ، ایشیا، شمالی امریکہ، جنوبی امریکہ، اور اوقیانوس) کے چیمپئن کلبوں کی شرکت کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے۔ اگرچہ ٹورنامنٹ کے گزشتہ 19 ایڈیشنز میں ایک سے زائد عرب ٹیموں کی شرکت رہی اور اپنی شاندار کارکردگی کے باوجود یہ فٹبال کے ورلڈ کپ میں فائنل میچ تک پہنچنے کے خواب تک ہی رُکے رہے۔

عرب دنیا میں شائقین کا خواب ہے کہ مصر کی الاہلی یا سعودی عرب کی الاتحاد، جو کہ ورلڈ کپ کے اس ایڈیشن میں عرب فٹ بال کی نمائندگی کر رہی ہیں، سرپرائز دینے اور ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوں۔ (...)

پیر-27 جمادى الأول 1444 ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16449]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]