"عدالت" کا فیصلہ یورپی فٹ بال کو تقسیم کر رہا ہے

یورپی لیگ کے خلاف چیلسی اسٹیڈیم کے باہر احتجاج (اے پی)
یورپی لیگ کے خلاف چیلسی اسٹیڈیم کے باہر احتجاج (اے پی)
TT

"عدالت" کا فیصلہ یورپی فٹ بال کو تقسیم کر رہا ہے

یورپی لیگ کے خلاف چیلسی اسٹیڈیم کے باہر احتجاج (اے پی)
یورپی لیگ کے خلاف چیلسی اسٹیڈیم کے باہر احتجاج (اے پی)

یورپی عدالت نے کل جمعرات کے روز اپنے فیصلے کے بعد براعظم یورپ میں فٹبال کو پھر سے بحرانی سرنگ میں داخل کر دیا، کیونکہ انٹرنیشنل فٹبال فیڈریشن "فیفا" اور اس کے یورپی ہم منصب "یویفا" کی جانب سے چیمپئنز لیگ سے یورپی کو علیحدہ کرنے کی تجویز کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات یورپی یونین کے کھیل کے قانون کی خلاف ورزی ہیں۔

دوسری جانب، یورپی فٹ بال کے مستقبل پر جنگ دوبارہ شروع ہونے کے نتیجے میں دھچکے کا شکار "یویفا" کا خیال ہے کہ عدالت کے فیصلے کا مطلب نئے مقابلے کے آغاز کی حمایت کرنا نہیں ہے۔

یورپی عدالت نے اشارہ کیا کہ "فیفا اور یویفا کے قواعد" جو کلبوں کے درمیان فٹ بال کے کسی نئے منصوبے کو ان کی پیشگی منظوری سے مشروط کرتے ہیں، جیسا کہ سپر لیگ اور اسی طرح کلبوں اور کھلاڑیوں کو ان مقابلوں میں کھیلنے سے روکنا "غیر قانونی" اقدامات ہیں۔

فیصلے کے خلاصے میں زور دیا گیا ہے کہ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سپر لیگ مقابلوں کا فوری طور پر لائسنس یافتہ ہونا ضروری ہے، بلکہ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ "فیفا" اور "یویفا" فٹ بال مارکیٹ پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے "اپنے اثرورسوخ کا غلط استعمال" کر رہے ہیں۔

پورے یورپ میں تقریباً 500 کلبوں کی نمائندگی کرنے والی یورپی کلب ایسوسی ایشن نے اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ سپر لیگ کے منصوبے کی حمایت یا سپورٹ نہیں کرتی اور تصدیق کی کہ وہ اس کھیل کی ترقی کو جاری رکھنے کی خاطر مل کر کام کرتی رہے گی۔ (…)

جمعہ-09 جمادى الآخر 1445ہجری، 22 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16460]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]