ایشین کپ: "گرین شرٹس" عمانی نیٹ سے بہترین آغاز کی منتظر ہے

عمانی قومی ٹیم کی حالیہ پریکٹس کی ایک تصویر (الشرق الاوسط)
عمانی قومی ٹیم کی حالیہ پریکٹس کی ایک تصویر (الشرق الاوسط)
TT

ایشین کپ: "گرین شرٹس" عمانی نیٹ سے بہترین آغاز کی منتظر ہے

عمانی قومی ٹیم کی حالیہ پریکٹس کی ایک تصویر (الشرق الاوسط)
عمانی قومی ٹیم کی حالیہ پریکٹس کی ایک تصویر (الشرق الاوسط)

سعودی قومی ٹیم قطر میں قومی ٹیموں کے ایشین کپ میں مضبوط آغاز کرنے اور 28 سالہ روزے کو توڑنے کی منتظر ہے، کیونکہ اتنے لمبے عرصے کے دوران اس نے کوئی براعظمی چیمپئن نہیں جیتا۔ جب کہ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب اس کا مقابلہ چھٹے گروپ کے تحت اپنے ہمسایہ ملک عمان کی ٹیم سے دوحہ کے خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ہو رہا ہے۔

اس گروپ میں تھائی لینڈ اور کرغزستان کی ٹیمیں بھی شامل ہیں جو عبداللہ بن خلیفہ اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔

قطر 2022 ورلڈ کپ میں صالح الشہری اور سالم الدوسری کے گول سے ارجنٹینا کے خلاف 2-1 سے تاریخی فتح کے بعد سے سعودی قومی ٹیم میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔ جیسا کہ سعودی قومی ٹیم کے فرانسیسی کوچ رینارڈ اپنے ملک کی خواتین کی قومی ٹیم کی کوچنگ کے لیے واپس روانہ ہو گئے اور سعودی فیڈریشن نے اطالوی کوچ روبرٹو مانسینی کی خدمات حاصل کر لیں، جنہوں نے اپنے ملک کی قومی ٹیم کو یورپی چیمپیئن کے ٹائٹل تک پہنچانے کے بعد اس کے کوچ کا عہدہ چھوڑ دیا۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]