نیویارک کا "میٹ لائف" اسٹیڈیم 2026 کے ورلڈ کپ فائنل کا مقام

یہ اسٹیڈیم امریکی فٹ بال لیگ میں نیویارک جائنٹس اور نیویارک جیٹس کے میچوں کی میزبانی کرتا ہے (گیتی)
یہ اسٹیڈیم امریکی فٹ بال لیگ میں نیویارک جائنٹس اور نیویارک جیٹس کے میچوں کی میزبانی کرتا ہے (گیتی)
TT

نیویارک کا "میٹ لائف" اسٹیڈیم 2026 کے ورلڈ کپ فائنل کا مقام

یہ اسٹیڈیم امریکی فٹ بال لیگ میں نیویارک جائنٹس اور نیویارک جیٹس کے میچوں کی میزبانی کرتا ہے (گیتی)
یہ اسٹیڈیم امریکی فٹ بال لیگ میں نیویارک جائنٹس اور نیویارک جیٹس کے میچوں کی میزبانی کرتا ہے (گیتی)

انٹرنیشنل فٹبال فیڈریشن (فیفا) کے سوئس صدر گیانی انفینٹینو نے کل اتوار کے روز اعلان کیا کہ 2026 فٹ بال ورلڈ کپ کا افتتاح میکسیکو سٹی کے "اسٹیکا" اسٹیڈیم میں اور فائنل نیویارک میں ہوگا۔

پہلا فائنل، جس میں 32 کے بجائے 48 ٹیمیں حصہ لیں گی، میکسیکو، امریکہ اور کینیڈا میں منعقد ہو گا۔

اس طرح "اسٹیکا" اسٹیڈیم ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ کی تین بار میزبانی کرنے والا پہلا اسٹیڈیم بن جائے گا، جیسا کہ اس سے قبل 1970 اور 1986 کے  مقابلوں کا آغاز یہاں سے ہوا، اس کے علاوہ اس نے دو فائنل میچوں کی بھی میزبانی کی جس میں برازیل نے اٹلی پر (4-1) سے اور ارجنٹائن نے مغربی جرمنی پر (3-2) سے کامیابی حاصل کی۔

ورلڈ کپ کا تئیسواں ایڈیشن تین ممالک کے 16 اسٹیڈیموں میں منعقد ہوگا، جس کا فائنل نیویارک کے "میٹ لائف اسٹیڈیم" میں، اور بالتفصیل امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے علاقے ایسٹ ردرفورڈ میں منعقد ہوگا۔

انفینٹینو نے 19 جولائی 2026 کے فائنل میچ کے شیڈول اور مقام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ "اشتہارات کی تاریخ کا سب سے بڑا اعلان ہے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]



افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل

کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
TT

افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل

کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)

آئیوری کوسٹ نے اپنی سرزمین پر اپنی ہی میزبانی میں منعقدہ افریقی کپ کے  فائنل میں اتوار کے روز ابیدجان میں نائیجیریا پر 2-1 سے کامیابی حاصل کر کے اپنی متاثر کن کہانی مکمل کر لی اور گویا "موت سے" واپس لوٹ کر آخر کار اپنی تاریخ میں تیسری بار یہ ٹائٹل جیت لیا۔

مقابلے کے پہلے ہاف میں آئیوری کوسٹ گول کرنے کے علاوہ ہر چیز میں بہترین تھا، جیسا کہ نائیجیریا نے (38) نمبر شرٹ پہنے اپنے کپتان ٹروسٹ ایکونگ کے ذریعے کارنر کک سے گول کرکے تقریباً اپنے پہلے موقع سے فائدہ اٹھایا۔ لیکن دوسرے ہاف میں، قسمت "ہاتھیوں" کی ٹیم (کوٹ ڈی آئیور) پر مہربان ہوئی، اور اس دوران پہلا گول سعودی الاہلی کلب کے کھلاڑی فرینک کیسیئر (62 نمبر والی شرٹ) نے کیا اور دوسرا گول جرمن بوروسیا ڈورٹمنڈ کلب کے کھلاڑی اور کینسر کے مرض سے صحتیابی پانے والے اسٹرائیکر سیبسٹین ہالر نے کیا، اس طرح 1992 اور 2015 کے بعد اب تیسری بار یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

اگرچہ آئیوری کوسٹ نے فائنلز کا آغاز کیا، لیکن اسے ایک کے بعد ایک دھچکا لگا اور ان میں استوائی گنی کے خلاف ذلت آمیز شکست نے اسے نظریاتی طور پر دو نقصانات کے ساتھ گروپ مرحلے سے باہر کر دیا، جن میں سے ایک خاص طور پر نائجیریا کے خلاف 0-1 سے شکست بھی تھی۔ مراکش نے زامبیا کو شکست دے کر گویا اسے ایک تحفہ دیا، یوں اس نے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی چار بہترین ٹیموں میں سے بدترین ٹیم کے طور پر کوالیفائی کر لیا۔

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]