"یورپی چیمپئنز لیگ" میں ڈیاز نے ریال میڈرڈ کو لیپزگ کے خلاف مشکل فتح دلائی

ڈیاز کے واحد گول کے بعد ریال میڈرڈ کے کھلاڑیوں کی خوشی کا منظر (اے ایف پی)
ڈیاز کے واحد گول کے بعد ریال میڈرڈ کے کھلاڑیوں کی خوشی کا منظر (اے ایف پی)
TT

"یورپی چیمپئنز لیگ" میں ڈیاز نے ریال میڈرڈ کو لیپزگ کے خلاف مشکل فتح دلائی

ڈیاز کے واحد گول کے بعد ریال میڈرڈ کے کھلاڑیوں کی خوشی کا منظر (اے ایف پی)
ڈیاز کے واحد گول کے بعد ریال میڈرڈ کے کھلاڑیوں کی خوشی کا منظر (اے ایف پی)

یورپی چیمپیئنز لیگ کے 16ویں راؤنڈ کے پہلے مرحلے میں کل منگل کے روز ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کی ٹیم جرمنی کے لیپزگ کلب کی ٹیم سے 1-0 گول کے ساتھ بہترین فتح حاصل کر کے واپس لوٹی۔

ابراہیم ڈیاز نے شاندار انفرادی کوشش کے بعد میچ کا واحد گول 49ویں منٹ میں کیا، جب کہ وہ انگلش مڈفیلڈر کھلاڑی جوڈ بیلنگھم کی جگہ کھیل رہے تھے۔

کیونکہ بیلنگھم گزشتہ ہفتہ کے روز ہسپانوی لیگ میں گیرونا کے خلاف اپنی ٹیم کی 4-0 سے فتح کے دوران دائیں ٹخنے میں موچ کے بعد اس میچ سے غائب تھے۔

بیلنگھم ہسپانوی لیگ میں 16 گول کے ساتھ ٹاپ اسکورر ہیں، اسی طرح انہوں نے اس سیزن کے آغاز میں جرمنی کی بوروسیا ڈورٹمنڈ سے رائل رینک میں جانے کے بعد مختلف 29 میچوں میں 20 گول کیے ہیں۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]



میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
TT

میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی

ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)

مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔

الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"

پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔

مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]