"سعودی ترقیاتی فنڈ" کی گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے 2.7 بلین ڈالر کے منصوبے کی مالی معاونت

سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)
سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)
TT

"سعودی ترقیاتی فنڈ" کی گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے 2.7 بلین ڈالر کے منصوبے کی مالی معاونت

سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)
سعودی عرب کے نیشنل ڈویلپمنٹ فنڈ (NDF) نے اپنے زیر نگرانی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی فنانسنگ میں حصہ ڈالا ہے جو NEOM میں آکساگون شہر میں قائم کیا جائے گا۔ (واس)

سعودی ترقیاتی فنڈ نے اپنے ذیلی اداروں کے ذریعے دنیا کے سب سے بڑے گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ کی مالی اعانت میں حصہ ڈالا ہے جو نیوم (شمال مغربی سعودی عرب) کے شہر "آکساگون" میں قائم کیا جائے گا اور اس منصوبے پر مقامی اور بین الاقوامی بینکوں کی شراکت کے ساتھ 10.3 بلین سعودی ریال (2.7 بلین ڈالر) سے زیادہ خرچ آئے گا۔یہ اقدام ان اسٹریٹجک اہداف میں سے ایک ہے جن کا اعلان ولی عہد وزیراعظم اور فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کیا، تاکہ یہ ملک کے سبز اور پائیدار حل کے قیام کے لیے سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ اور قومی انفراسٹرکچر فنڈ کی کوششوں کے ضمن میں "سعودی وژن 2030" کا محور بن سکے۔خیال رہے کہ یہ منصوبہ سعودی عرب کو ماحول دوست توانائی کی طرف منتقل کرنے اور عالمی سطح پر توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی کوششوں کے ضمن میں ہے، اور مملکت کا توانائی کے نئے اور متبادل ذرائع قائم کرنے میں گرین ہائیڈروجن ایک اہم ترین سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتی ہے۔

بدھ - 4 ذی القعدہ 1444 ہجری - 24 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16248]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]