بدھ کے روز عالمی منڈیوں میں احتیاط کا راج رہا، جب کہ سرمایہ کار امریکی قرض کی حد سے متعلق مذاکرات کی راہداریوں سے "سفید دھوئیں" کا انتظار کر رہے ہیں، جس میں منگل کی شام تک کوئی خاص پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی۔امریکی صدر جو بائیڈن اور کانگریس کے ریپبلکنز کے نمائندوں نے منگل کی رات کسی فیصلے تک پہنچے بغیر قرض کی حد سے متعلق مذاکرات کا ایک اور سیشن ختم کر دیا، جب کہ حکومت کی 31.4 ٹریلین ڈالر کی قرض لینے کی حد میں اضافے کی آخری تاریخ بھی قریب آ رہی ہے۔سرمایہ کار بڑی حد تک خطرناک سرمایہ کاری کرنے سے گریز کر رہے ہیں، جبکہ دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے خبردار کیا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس یکم جون تک اپنے ذمہ تمام ادائیگیوں کے لیے شاید رقم جمع نہیں ہو سکے گی۔امریکہ میں مذاکرات کے جمود کے ساتھ یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں فروخت کی ایک نئی لہر دیکھنے میں آئی ہے، جب کہ برطانیہ میں بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کے ساتھ ساتھ لگژری اشیاء کے اسٹاک میں مزید نقصانات دیکھنے میں آئے ہیں، جو کہ خطرناک صورتحال کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔ (...)
جمعرات - 5 ذی القعدہ 1444 ہجری - 25 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16249]