ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنی تیسری صدارتی مدت کے آغاز کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا، جس میں ان کی آئندہ پانچ سالہ صدارتی مدت کے خدوخال کا انکشاف کیا گیا ہے، جن میں ملکی اقتصادی چیلنج اور خارجہ پالیسی کے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
اردگان نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اپنی حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے اقتصادی فائل پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے ایک ٹیم تشکیل دی جو معیشت میں قائم روایتی نظریات پر بہتر انداز میں عمل پیرا ہو سکے۔ جو اس معاشی ماڈل سے بالکل مختلف ہے جس پر اردگان نے 2018 میں صدارتی نظام کی منتقلی کے بعد اصرار کیا تھا، جس کی بنیاد سود میں کمی، پیداوار میں اضافہ، ترقی میں تیزی اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر تھی۔
یاد رہے کہ اس ماڈل نے ترکی کی معیشت میں شدید بحران پیدا کیے، جو تقریباً ایک چوتھائی صدی تک بے مثال اور بھرپور افراط زر، قیمتوں میں لگاتار اضافے، ترک لیرا کی قدر میں گراوٹ، کرنٹ اکاؤنٹ کے بڑے خسارے اور سرمایہ کاری میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوئے۔ (...)
پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]