اردگان کی نئی حکومت سے کیا تبدیلیاں متوقع ہیں؟

اردگان 3 جون کو انقرہ میں صدارتی محل میں اپنی نئی حکومت کے ارکان کے درمیان (اے پی)
اردگان 3 جون کو انقرہ میں صدارتی محل میں اپنی نئی حکومت کے ارکان کے درمیان (اے پی)
TT

اردگان کی نئی حکومت سے کیا تبدیلیاں متوقع ہیں؟

اردگان 3 جون کو انقرہ میں صدارتی محل میں اپنی نئی حکومت کے ارکان کے درمیان (اے پی)
اردگان 3 جون کو انقرہ میں صدارتی محل میں اپنی نئی حکومت کے ارکان کے درمیان (اے پی)

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنی تیسری صدارتی مدت کے آغاز کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا، جس میں ان کی آئندہ پانچ سالہ صدارتی مدت کے خدوخال کا انکشاف کیا گیا ہے، جن میں ملکی اقتصادی چیلنج اور خارجہ پالیسی کے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

اردگان نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اپنی حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے اقتصادی فائل پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے ایک ٹیم تشکیل دی جو معیشت میں قائم روایتی نظریات پر بہتر انداز میں عمل پیرا ہو سکے۔ جو اس معاشی ماڈل سے بالکل مختلف ہے جس پر اردگان نے 2018 میں صدارتی نظام کی منتقلی کے بعد اصرار کیا تھا، جس کی بنیاد سود میں کمی، پیداوار میں اضافہ، ترقی میں تیزی اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر تھی۔

یاد رہے کہ اس ماڈل نے ترکی کی معیشت میں شدید بحران پیدا کیے، جو تقریباً ایک چوتھائی صدی تک بے مثال اور بھرپور افراط زر، قیمتوں میں لگاتار اضافے، ترک لیرا کی قدر میں گراوٹ، کرنٹ اکاؤنٹ کے بڑے خسارے اور سرمایہ کاری میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوئے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]



"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
TT

"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)

سعودی عرب کی "اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل" نے کل بدھ کے روز مقامی اور بین الاقوامی اقتصادی پیش رفتوں کا جائزہ لیا، جس میں تازہ اشاریے اور بین الاقوامی معیشت کو درپیش نمایاں ترین چیلنجز اور توقعات  بھی شامل تھیں۔

کونسل نے ویڈیو اجلاس میں 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران "پروجیکٹ مینجمنٹ" سیکریٹریٹ کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلوں اور سفارشات کی پیروی کرتے ہوئے ایک بریفنگ لی، جس میں کونسل اور اس کی ماتحت کمیٹیوں کے نتائج کی تفصیلی پیروی، معاملات کی نوعیت اور کامیابی کی سطح سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار شامل تھے، جس کے مطابق ادارے نے کارکردگی کے اشاروں میں 98 فیصد کا نمایاں اضافہ کیا۔

کونسل کی جانب سے اداروں کی کامیابی کی سطحوں اور تفویض کردہ امور کی قریب سے نگرانی کے سبب 2023 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں زائد المیعاد کاموں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ قومی معیشت کو عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے اثرات اور نتائج سے بچایا جائے، چنانچہ وہ اس کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے جس میں مقامی مارکیٹوں میں صارفین کی اشیائے ضرورت کی دستیابی کو بڑھانا بھی شامل ہے۔(...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]