سعودی وزراء "اوپیک پلس" ممالک کے وزارتی اجلاس کے نتائج کی تعریف کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان
TT

سعودی وزراء "اوپیک پلس" ممالک کے وزارتی اجلاس کے نتائج کی تعریف کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان

سعودی کابینہ نے جنوبی افریقہ میں منعقدہ "برکس گروپ" فرینڈز کے وزارتی اجلاس کے دوران مملکت کی تصدیق کا اعادہ کیا کہ وہ 2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے اور خوراک اور توانائی کی حفاظت کو مضبوط کرنے کے لیے عالمی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔

یہ بات جدہ کے السلام پیلس میں سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران سامنے آئی۔ جس میں انہوں نے کونسل کو وینزویلا کے صدر کے ساتھ اپنی ملاقات سے متعلق آگاہ کیا اور اس دوران دونوں دوست ممالک کے درمیان تعلقات کا جائزہ لینے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات اور اسے بڑھانے کے مواقع کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔

کونسل نے گزشتہ دنوں کے دوران مملکت کے اعلیٰ حکام اور متعدد ممالک میں ان کے ہم منصبوں کے درمیان دوستی کے رشتوں کو مضبوط کرنے اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کے پُل تعمیر کرنے کے لیے مملکت کی خواہش کے فریم ورک میں ہونے والی بات چیت کا بھی جائزہ لیا۔ اسی طرح وہ امور بھی زیر غور آئے جو پوری دنیا میں ترقی، آگے بڑھنے اور خوشحالی کے اصولوں کو مستحکم کرتے ہیں۔

سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد سعودی پریس ایجنسی (SPA) کو اپنے بیان میں کہا کہ کابینہ نے سال 2024 کے لیے پیداوار کی سطح کے حوالے سے (اوپیک پلس) گروپ کے ممالک کے (35ویں) وزارتی اجلاس میں طے پانے والے معاہدے کی تعریف کی، اور تیل کی منڈیوں کے استحکام و توازن کی حمایت کے لیے احتیاطی کوششوں کو بڑھانے کے لیے مملکت کی جانب سے پیداوار میں رضاکارانہ طور پر کمی کے اعلان کی تعریف کی۔ (...)

بدھ 18 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 07 جون 2023ء شمارہ نمبر (16262)



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]