عراق تیل کی پیداوار 5 ملین بیرل یومیہ سے تجاوز کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے

عراقی شہر بصرہ میں الرمیلہ فیلڈ... جہاں حکومت اس کی پیداوار 5 ملین بیرل یومیہ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے (رائٹرز)
عراقی شہر بصرہ میں الرمیلہ فیلڈ... جہاں حکومت اس کی پیداوار 5 ملین بیرل یومیہ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے (رائٹرز)
TT
20

عراق تیل کی پیداوار 5 ملین بیرل یومیہ سے تجاوز کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے

عراقی شہر بصرہ میں الرمیلہ فیلڈ... جہاں حکومت اس کی پیداوار 5 ملین بیرل یومیہ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے (رائٹرز)
عراقی شہر بصرہ میں الرمیلہ فیلڈ... جہاں حکومت اس کی پیداوار 5 ملین بیرل یومیہ تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے (رائٹرز)

عراق کی پارلیمنٹ میں "تیل اور گیس کمیٹی" نے اتوار کے روز انکشاف کیا کہ حکومت نے تیل کی پیداوار کو 5 ملین بیرل یومیہ سے زیادہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کمیٹی کی رکن، نمائندہ زینب جمعہ الموسوی نے عراقی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ، "کمیٹی تیل اور گیس کے ذخائر کو بڑھانے اور خام تیل اور گیس کی قومی پیداوار میں اضافے کے لیے حکومتی اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ جب کہ تیل کے ساتھ ساتھ گیس کی صفائی کر کے اسے مفید پیداوار کے ذریعے توانائی و دولت میں تبدیل کر کے مقامی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے، اور خاص طور پر غیر ملکی کمپنیوں کو دعوت دے کر الیکٹرک پاور سٹیشنز، پیٹرو کیمیکل انڈسٹری، کھاد وغیرہ... کی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں، مالیاتی محصولات کے حصول کے لیے اپنے سرپلس کو عالمی منڈیوں میں برآمد کیا جائے گا جس سے قومی خزانے کو فائدہ ملے گا اور ملکی معیشت، پائیدار ترقی اور روزگار کے نئے مواقع فراہم ہونگے۔"

انہوں نے زور دیا کہ قومی کمپنیوں کے زیر انتظام فیلڈز کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ تاکہ بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مقابلہ پیدا کیا جائے اور قومی کمپنیوں سے خالص منافع میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "عراقی تیل بیرونی ممالک کی طرف سے درآمد کیے جانے والے اہم ترین تیلوں میں سے ایک ہے۔ جن میں سرفہرست بھارت، چین اور جنوبی کوریا شامل ہیں، جنہوں نے رواں سال کے آغاز سے عراقی تیل کا تقریباً 54 فیصد حاصل کیا، جب کہ سنگاپور، ہالینڈ، ترکی، یونان، مصر، امریکہ، اٹلی اور فرانس کے ممالک اس کے علاوہ ہیں۔"

انہوں نے اشارہ کیا کہ "عراق تیل کی فروخت سے اربوں ڈالر حاصل کرتا ہے، جو کہ اس کی سرمایہ کاری اور آپریشنل حصوں کو چلانے کے لیے ملک کے عمومی بجٹ میں کردار ادا کرتا ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ "پارلیمنٹ تیل کی پیداوار کی شرح کو 5 ملین بیرل سے زیادہ یومیہ تک بڑھانے کی حکومتی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔" (...)

پیر 14ذی الحج 1444 ہجری - 03 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16288]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT
20

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]