7 مستقل جہتوں نے روس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے عزم کی تصدیق کی ہے: ریاض

سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان (ای پی اے)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان (ای پی اے)
TT

7 مستقل جہتوں نے روس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے عزم کی تصدیق کی ہے: ریاض

سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان (ای پی اے)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان (ای پی اے)

کل بدھ کے روز سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اعلان کیا کہ پیٹرول برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم "اوپیک (OPEC)" نے 7 مستقل جہتوں کے ساتھ تصدیق کی ہے کہ روس نے "اوپیک پلس" اتحاد میں طے شدہ فریم ورک کے اندر تیل کی پیداوار کو کم کرنے کے عزم کی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ طور پر کمی اس لیے کی "کیونکہ اس کی ضرورت تھی" اور اب وہ ایک "اہم تیل پیدا کنندہ" نہیں ہے بلکہ "اوپیک" یہ کردار ادا کر رہا ہے۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کے یہ بیان آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں منعقدہ آٹھویں بین الاقوامی "اوپیک" کانفرنس میں ڈائیلاگ سیشن کے دوران دیا جو کہ جمعرات کے روز تک جاری رہے گی۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ "روس نے رضاکارانہ طور پر اپنی تیل کی برآمدات میں تقریباً 5 لاکھ بیرل یومیہ کی مزید کمی کی ہے، اور یہ موجودہ معاہدے کے تحت تیل پیدا کرنے والے ممالک کی پیداوار کی نگرانی کے لیے سات منظور شدہ مستقل جہتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ماسکو پر یہ فیصلہ مسلط نہیں کیا گیا، بلکہ یہ اس نے عالمی توانائی کی منڈیوں میں استحکام حاصل کرنے کے لیے پیش کیا ہے۔(...)

جمعرات 18 ذی الحج 1444 ہجری - 06 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16291]



"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
TT

"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)

سعودی عرب کی "اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل" نے کل بدھ کے روز مقامی اور بین الاقوامی اقتصادی پیش رفتوں کا جائزہ لیا، جس میں تازہ اشاریے اور بین الاقوامی معیشت کو درپیش نمایاں ترین چیلنجز اور توقعات  بھی شامل تھیں۔

کونسل نے ویڈیو اجلاس میں 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران "پروجیکٹ مینجمنٹ" سیکریٹریٹ کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلوں اور سفارشات کی پیروی کرتے ہوئے ایک بریفنگ لی، جس میں کونسل اور اس کی ماتحت کمیٹیوں کے نتائج کی تفصیلی پیروی، معاملات کی نوعیت اور کامیابی کی سطح سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار شامل تھے، جس کے مطابق ادارے نے کارکردگی کے اشاروں میں 98 فیصد کا نمایاں اضافہ کیا۔

کونسل کی جانب سے اداروں کی کامیابی کی سطحوں اور تفویض کردہ امور کی قریب سے نگرانی کے سبب 2023 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں زائد المیعاد کاموں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ قومی معیشت کو عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے اثرات اور نتائج سے بچایا جائے، چنانچہ وہ اس کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے جس میں مقامی مارکیٹوں میں صارفین کی اشیائے ضرورت کی دستیابی کو بڑھانا بھی شامل ہے۔(...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]