لبنانی "مرکزی بینک" گورنر کے نائبوں نے دستبردار ہونے کی دھمکی دے دی

بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)
بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)
TT

لبنانی "مرکزی بینک" گورنر کے نائبوں نے دستبردار ہونے کی دھمکی دے دی

بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)
بیروت میں بینک آف لبنان کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرین (رائٹرز)

رواں ماہ کے آخر میں لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے کی آسامی میں آنے والی اہم تبدیلی پر سیاسی حلقے اس وقت حیران ہوگئے جب بینکنگ اور مالیاتی حلقوں کی طرف سے گورنر ریاض سلامہ کے بعد چار نائبوں کی جانب سے مشترکہ بیان میں ان کی جگہ تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا۔

بینکنگ کے ایک سینیئر اہلکار نے "الشرق الاوسط" کو بیان کی وضاحت کی کہ یہ بیان ان کے مستعفی ہونے یا گورنر کے نائبین کے طور پر اپنے فرائض کی انجام دہی سے باز رہتے ہوئے دستبردار ہونے کی تنبیہ ہے۔ جیسا کہ انہوں نے "مناسب کارروائی" کرنے کی دھمکی کے دیتے ہوئے وزراء کونسل کے ذریعے  مرکزی بینک کے گورنر کی تقرری کی ضرورت پر زور دیا۔

"الشرق الاوسط" کی معلومات کے مطابق، گورنر کے نائبین نے موجودہ حالات کی روشنی میں پہلے اپنے سیاسی اور فرقہ وارانہ حوالوں سے مانیٹری اتھارٹی میں چوٹی پر موجود خلاء سے نمٹنے کی مشکل سے آگاہ کیا تھا، اور خاص طور پر نئے صدر کے انتخاب کے حوالے سے سیاسی میدان میں بڑی پیچیدگیاں پائی جاتی ہیں، جو مرکزی بینک کی ذمہ داریوں کے بوجھ کے حجم کو دوگنا کر دیتا ہے۔ (...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]