سعودی عرب کی بہاماس میں 10 ملین ڈالر کے ترقیاتی منصوبے کی مالی معاونت

یہ معاہدہ بہاماس میں سیاحت کے شعبے کے فروغ میں معاون ہے (سعودی فنڈ برائے ترقی)
یہ معاہدہ بہاماس میں سیاحت کے شعبے کے فروغ میں معاون ہے (سعودی فنڈ برائے ترقی)
TT

سعودی عرب کی بہاماس میں 10 ملین ڈالر کے ترقیاتی منصوبے کی مالی معاونت

یہ معاہدہ بہاماس میں سیاحت کے شعبے کے فروغ میں معاون ہے (سعودی فنڈ برائے ترقی)
یہ معاہدہ بہاماس میں سیاحت کے شعبے کے فروغ میں معاون ہے (سعودی فنڈ برائے ترقی)

جمعرات کے روز "سعودی فنڈ برائے ترقی" نے بہاماس میں کاروباری مراکز کے قیام کے منصوبے کی مالی معاونت کے لیے 10 ملین ڈالر کے ترقیاتی قرض کے معاہدے پر دستخط کیے، جو کہ دنیا بھر میں ترقی پذیر ممالک اور چھوٹے جزیروں پر مشتمل ریاستوں میں ترقی کی حمایت کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے ضمن میں ہے۔

اس معاہدے کا مقصد 3 جزائر پر کاروباری مراکز تعمیر کرنا ہے تاکہ ناساو جزیرے پر 50، گرینڈ بہاما جزیرہ پر 25 اور ایگزوما جزیرہ پر 25 چھوٹے اور ابھرتے ہوئے منصوبوں کو ایڈجسٹ کرنا شامل ہے، تاکہ سیاحتی شعبے کے معیار کو بڑھانے، معیشت کی ترقی دینے اور سیلز آؤٹ لیٹس کے ذریعے مقامی تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد کے لیے مواقع پیدا کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا جا سکے۔

بہاماس کے نائب وزیراعظم اور سیاحت، سرمایہ کاری اور ہوابازی کے وزیر آئزک کوپر نے فنڈز کے اجراء کے ذریعے اس معاہدے کے تحت سعودی عرب کی کاوشوں کو سراہا اور اسے "پائیدار ترقی کے حصول کی جانب اپنے ملک کی حکمت عملی میں ایک اہم قدم" قرار دیا۔ (...)

جمعہ 03 محرم الحرام 1445 ہجری - 21 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16306]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]