سعودی عرب نے وسطی ایشیا کی سب سے بڑی پہلی ونڈ ٹربائن کی تنصیب مکمل کر لی

"اکوار پاور" ازبکستان میں 500 میگا واٹ کی صلاحیت کے منصوبے پر عمل درآمد کر رہا ہے

وسطی ایشیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی پہلی ونڈ ٹربائن ازبکستان کے علاقے بخارا میں "باش" پلانٹ پروجیکٹ میں کام کر رہی ہے (الشرق الاوسط)
وسطی ایشیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی پہلی ونڈ ٹربائن ازبکستان کے علاقے بخارا میں "باش" پلانٹ پروجیکٹ میں کام کر رہی ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب نے وسطی ایشیا کی سب سے بڑی پہلی ونڈ ٹربائن کی تنصیب مکمل کر لی

وسطی ایشیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی پہلی ونڈ ٹربائن ازبکستان کے علاقے بخارا میں "باش" پلانٹ پروجیکٹ میں کام کر رہی ہے (الشرق الاوسط)
وسطی ایشیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی پہلی ونڈ ٹربائن ازبکستان کے علاقے بخارا میں "باش" پلانٹ پروجیکٹ میں کام کر رہی ہے (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کی اکوا پاور کمپنی نے وسطی ایشیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی 500 میگا واٹ کی صلاحیت رکھنے والی پہلی ونڈ ٹربائن کامیابی کے ساتھ ازبکستان کے علاقے بخارا میں باش ونڈ پاور پلانٹ پراجیکٹ میں نصب کر دی ہے۔ "انویجن انرجی (Envision Energy)"کمپنی نے 6.5 میگا واٹ کی صلاحیت والی اس ٹربائن کو تیار کیا ہے اور اسے چائنہ کی انرجی انجینئرنگ کارپوریشن (CEEC(نے نصب کیا ہے، جو کہ انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور تعمیراتی ٹھیکیدار ہے۔ اکوا پاور کے سی ای او کاشف رانا نے کہا کہ باش ونڈ فارم میں پہلی ٹربائن کی تنصیب ان اہم سنگ میلوں میں سے ایک ہے جسے کمپنی اس منصوبے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی ایک طویل فہرست میں شامل کرنے پر فخر کرتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ منصوبے کی ترقی کے مراحل میں مسلسل پیش رفت اور توانائی کے مرکب کو متنوع بنانے کے لیے ازبکستان کی حکومت کی طویل مدتی حکمت عملی کی حمایت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ چائنہ انرجی گروپ کمپنی نے گزشتہ سال دسمبر میں 500 میگا واٹ کی صلاحیت والے "باش انڈیپنڈنٹ ونڈ پاور اسٹیشن" اور  500 میگا واٹ ہی کی صلاحیت والے "دازہانکلڈی انڈیپنڈنٹ ونڈ پاور اسٹیشن" میں سے ہر ایک کے لیے تعمیر، انجینئرنگ، آپریشن اور دیکھ بھال کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا، جو ازبکستان میں اکوا پاور کے ذریعے تیار کیے جا رہے ہیں۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]